آئینۂ دکن

ہاؤز لسٹنگ کے نام سے خفیہ طور پر این پی آر کا ریکارڈ تیار کیا جارہا ہے؟

حیدرآباد: 13؍فروری (نامہ نگار) تلنگانہ حکومت ایک سیکولر اور مسلم دوست حکومت تصور کی جاتی ہے لیکن وزیر اعلی کی پہلے دو ماہ تک این آر سی اور شہریت قانون پر مسلسل خاموشی اور پھر این آر سی کے خلاف ایوان میں قرارداد پیش کرنے کا اعلان کرکے اہل تلنگانہ کو خوشی و مسرت کا پیغام دیا‘ وہیں این پی آر اور شہریت قانون کا کوئی ذکر انہوں نے نہیں کیا۔ شروع تاریخ سے یہ مانا جارہا ہے جیسا کہ معاملہ واضح ہے کہ این پی آر اور این آر سی ایک ہی سکہ کے دو رخ ہیں اور این آر سی کا چور دروازہ ہی این پی آر ہے  یہی وجہ ہے کہ ریاست آسام میں این آر سی تو ہوگیا اب وہاں پر این پی آر نہیں ہوگا۔ یعنی این آر سی اور این پی آر ایک ہی ہے بس نام الگ الگ ہیں۔ ایسے میں ریاست تلنگانہ میں اچانک تلنگانہ حکومت نے ایک اور خفیہ دروازے کا اضافہ کردیا. اب تلنگانہ حکومت ہاؤز لسٹنگ کے نام سے آنے کا اعلان کر رہی ہے. اس سرکولیشن میں یہ بات وضاحت کے ساتھ لکھی ہوئی ہے کہ این پی آر کو ہاؤز لسٹنگ کے ذریعہ اپڈیٹ کیا جائے گا.
اب تلنگانہ والے ان نکات کے ذریعہ حکومت کے اس منصوبے کو سمجھیں اور اپنا فیصلہ کریں:
1- پہلے ہاؤز لسٹنگ کے نام سے معلومات حاصل کی جائیں گی
2- ان معلومات کی بنیاد پر این پی آر کیا جائے گا
3- این پی آر میں ایک بڑی تعداد کو مشتبہ شہری قرار دیا جائے گا
4- مشتبہ شہریوں سے کاغذات مانگے جائیں گے (یہاں سے این آر سی شروع ہوگا)
5- کاغذات کے بہانے ایک بڑی تعداد کو این آر سی سے نکال دیا جائے گا
6- این آر سی سے نکالے گئے لوگ عدالتی چکر میں پڑیں گے
7- ایک بڑی تعداد عدالتی چارہ جوئی میں کامیابی نہ پانے کی وجہ سے ڈیٹینشن بھیج دیے جائیں گے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×