آئینۂ دکن

مکرم جاہ بہادر کی نماز جنازہ شام 5 بجے مکہ مسجد میں ادا کی جائے گی، آخری دیدار کے لیے عوامی اژدھام

حیدرآباد: 18؍جنوری (عصرحاضر) ریاست حیدرآباد دکن کی شاہی حکومت کے وارث حیدرآباد کے آخری حکمران نظام میر عثمان علی خان کے پوتے آٹھویں نظام میر برکت علی خان مکرم جاہ بہادر جن کا ہفتہ کی رات انتقال ہوگیا، ان کا جسد خاکی  بذریعہ خصوصی طیارہ ترکی کے استنبول سے حیدرآباد لایاگیا۔ حکام نے ان کے جسد خاکی کو شہر منتقل کرنے کیلئے مناسب انتظامت کئے۔حیدرآباد کے شمس آباد ایرپورٹ پر کارگو سے تمام سرکاری انتظامات کے بعد جسد خاکی کو پرانے شہر کے قلب میں واقع چومحلہ پیالیس منتقل کیاگیا۔ جہاں پر ان کے اہلِ خانہ سے تعزیت اور میت کے آخری دیدار کے لیے سینکڑوں عقیدت مند پہنچ رہے ہیں۔  چومحلہ پیالس پہنچنے کے فوراً بعد وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ‘ وزیر داخلہ محمد محمود علی‘ بیرسٹر اسد الدین اویسی ‘ چیرمین حج کمیٹی محمد سلیم کے علاوہ یونائیٹیڈ مسلم فورم کے نومنتخبہ صدر مفتی محمد صادق محی الدین فہیم صاحب نے پہنچ کر ان کے افراد خاندان کو تعزیت پیش کی اور میت کا آخری دیدار کیا۔ مکرم جاہ کے بیٹے شہزادہ عظمت جاہ اور بیٹی شہزادی شاہکار میت کے ساتھ تھے۔چومحلہ پیلس ٹرسٹ کے مطابق صبح 8 بجے سے آخری دیدار کے لئے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں اور لوگوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔میت کو شام 4 بجے کے قریب چومحلہ پیلس سے تاریخی مکہ مسجد لے جایا جائے گا۔ نماز جنازہ کے بعد مکرم جاہ بہادر کو مسجد کے احاطے میں آصف جاہی خاندان کے مقبرے میں سپرد خاک کیا جائے گا۔1967 میں جب حیدرآباد کے ساتویں نظام میر عثمان علی خان کا انتقال ہوا تو تقریباً 10 لاکھ لوگوں نے جنازے میں شرکت کی تھی۔ امکان ہے کہ شہر میں آج بھی ایسا ہی جلوس دیکھنے کو مل سکتا ہے۔ اسی دوران مکرم جاہ کے جلوس جنازہ کے پیش نظر حیدرآباد پولیس نے ٹریفک کا رخ موڑ دیا۔ یہ پابندیاں چہارشنبہ کی صبح 8 بجے سے نافذ ہوچکی ہیں جو نمازہ جنازہ اور تدفین کے تمام مراحل کی تکمیل تک برقرار رہیں گی۔ دنیا بھر سے نظام خاندان کے افراد جنازے میں شرکت کے لیے شہر آئے۔ نماز عصر کے بعد مکہ مسجد میں (شام 5 بجے کے قریب) نماز جنازہ ادا کی جائے گی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×