کورونا کے نئے ویرئینٹ کا خوف‘ شہر حیدرآباد میں ویکسینیشن مراکز پر عوام کا ہجوم
حیدرآباد: 26؍دسمبر (عصرحاضر) کورونا کے نئی تشویشناک خبروں پر بڑھتے ہوئے خدشات کے درمیان، لوگ حیدرآباد میں ویکسینیشن مراکز کی طرف بھاگتے ہوئے دیکھے جا رہے ہیں۔ احتیاطی خوراکوں کی شہر میں زیادہ مانگ ہے کیوں کہ زیادہ تر لوگ پہلے ہی خوراک 1 اور 2 کے ٹیکے لگا چکے ہیں۔ حالاں کہ حیدرآباد میں کووڈ کیسز کی روزانہ گنتی سنگل ہندسے میں ہے لیکن چین، امریکہ، برطانیہ، جاپان سمیت کئی ممالک میں کیسز میں اضافہ دیکھ کر لوگ پریشان ہیں۔ ریاستی حکومت کے یومیہ بلیٹن کا تجزیہ کرنے پر پتہ چلتا ہے کہ لوگ حیدرآباد کے سرکاری ٹیکہ کاری مراکز میں کووڈ ویکسین لینے کو ترجیح دیتے ہیں، تاہم گزشتہ کچھ دنوں سے پرائیویٹ ویکسینیشن مراکز میں بھی عوامی ہجوم دیکھنے میں آرہا ہے۔ حیدرآباد میں احتیاطی خوراک پرائیویٹ اور سرکاری ویکسینیشن مراکز پر دی جا سکتی ہیں۔ نجی مراکز میں، فی خوراک چارجز عام طور پر 350 سے روپے 390 روپے سے مختلف ہوتے ہیں۔ COWIN پر دستیاب اعداد و شمار کے مطابق، ملک بھر میں ویکسین لگائے گئے مردوں کی تعداد خواتین کی ویکسین کی گئی تعداد سے کچھ زیادہ ہی ہے۔ ملک میں لگائی جانے والی پانچ ویکسینز میں سے، Covishield کی بہت زیادہ مانگ ہے۔ دیگر چار ویکسین Covaxin، Sputnik V، Corbevax، اور Covovax ہیں۔ جب عمر کے حساب سے ڈیٹا کا تجزیہ کیا جاتا ہے تو پتہ چلتا ہے کہ 18 سے 44 سال کی عمر کے گروپ میں ویکسین لگائے جانے والے افراد کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ ریاست میں روزانہ کوویڈ کیسوں کی دس سے زیادہ نہیں ہے۔ 25 دسمبر کو ریاست میں نو کیس رپورٹ ہوئے۔ ان میں سے سات حیدرآباد میں بتائے گئے۔ گزشتہ سات دنوں میں حیدرآباد میں کووڈ کے 37 کیس رپورٹ ہوئے جبکہ عادل آباد میں سات، میدچل ملکا جیگری چھ، نظام آباد میں دو، کریم نگر دو، کھمم میں ایک، کاماریڈی ایک، ہنوماکنڈہ میں ایک، ناگرکنول میں ایک اور نلگنڈہ میں ایک کیس سامنے آیا۔ 25 دسمبر تک، تلنگانہ میں فعال کوویڈ کیسز کی تعداد 59 ہے اور صحت یابی کی شرح 99.5 فیصد تھی۔