آئینۂ دکن

منوگوڑ ضمنی انتخاب میں ٹی آر ایس نے لہرایا فتح کا پرچم‘ بھاجپا کو کراری شکست‘ کاںگریس کی ضمانت ضبط

حیدرآباد: 6؍نومبر (عصرحاضر) منوگوڑ ضمنی انتخابات میں بھاجپا امیدوار کا بھرم ٹوٹ گیا۔ کانگریس سے بغاوت کرکے بی جے پی میں شامل ہوکر ضمنی انتخابات کروانے والے راج گوپال ریڈی کو واضح اکثریت سے شکست دے کر تلنگانہ راشٹرا سمیتی (ٹی آر ایس) کے امیدوار کے پربھاکر ریڈی نے اتوار کو منگوڈ اسمبلی حلقہ سے اپنی شاندار جیت درج کی ہے۔ نلگنڈہ ضلع کے ارجلاباوی گاؤں میں فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی) کے گودام میں گنتی کے 15 راؤنڈ کے اختتام پر حتمی نتیجہ کا اعلان کیا گیا۔ ٹی آر ایس نے کانگریس پارٹی سے منگوڈ اسمبلی کی نشست چھین لی ہے۔

2018 کے انتخابات میں، راجگوپال ریڈی نے کانگریس پارٹی کے ٹکٹ پر منگوڈ اسمبلی نشست پر اپنے قریبی حریف ٹی آر ایس کے، کے پربھاکر ریڈی کو 23,552 ووٹوں سے شکست دی تھی۔ انہوں نے اگست میں کانگریس پارٹی سے استعفیٰ دے دیا تھا اور بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد 3 نومبر کو ضمنی انتخاب لڑا تھا۔ پربھاکر ریڈی کو 96574 ووٹ ملے جبکہ راجگوپال ریڈی کو 86515 ووٹ ملے۔ کانگریس پارٹی نے مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور اس کی امیدوار پی سراونتی کو 23,449 ووٹ ملے اور ان کی ضمانت ضبط ہوگئی۔ ٹی آر ایس کے نامزد امیدوار نے راجگوپال ریڈی پر آج گنتی کے جملہ 15 راؤنڈز میں سے دوسرے اور تیسرے راؤنڈ کو چھوڑ کر، معمولی فرق کے باوجود، مسلسل برتری برقرار رکھی۔ دریں اثنا، ٹی آر ایس کیڈر نے یہاں ٹی آر ایس بھون میں منگوڈ میں جیت کا جشن منایا، مٹھائیاں تقسیم کیں، ڈھول کی تھاپ پر رقص کیا اور پٹاخے پھوڑے اور اس جیت کو پارٹی کے قومی داخلے کے لیے اہم قدم قرار دیا۔ وہ ’’جئے کے سی آر، جئے تلنگانہ‘‘ اور ’’دیش کا نیتا کے سی آر‘‘ کے نعرے لگاتے رہے۔

ملک میں چھ ریاستوں کی سات اسمبلی سیٹوں پر ہوئے ضمنی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے چار سیٹیں جیت کر اپناپرچم لہرایا وہیں بقیہ پرراشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی)، تلنگانہ راشٹرا سمیتی (ٹی آر ایس) اور شیوسینا کےادھو ٹھاکرے کے دھڑے نے ایک ایک سیٹ جیتی جبکہ کانگریس کی جھولی خالی رہی۔ بی جے پی نے گولا گوکرن (اتر پردیش)، دھام نگر (اڈیشہ)، آدم پور (ہریانہ) اور گوپال گنج (بہار) میں جیت درج کی۔ موکاما (بہار) سیٹ پر آر جے ڈی، منگوڑے (تلنگانہ) میں ٹی آر ایس اور اندھیری (مہاراشٹر) میں شیوسینا کے ادھو دھڑے نے کامیابی حاصل کی۔ گولا گوکرناتھ اسمبلی سیٹ کے ضمنی انتخاب میں بی جے پی امیدوار امن گری نے سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے امیدوار ونے تیواری کو 34 ہزار سے زیادہ ووٹوں سے شکست دی۔ یہاں مسٹر گری کو 124810 اور مسٹر تیواری کو 90,512 ووٹ ملے۔ دھام نگر (ایس یو) اسمبلی ضمنی انتخاب میں بی جے پی کی سورونشی سورج نے اپنے قریبی حریف بیجو جنتا ڈی (بی جے ڈی) کے امیدوار ابنتی داس کو 9,802 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔ مسٹر سورونشی کو 80090 ووٹ ملے، جب کہ داس کو 70288 ووٹ ملے۔ ہریانہ میں حصار ضلع کی آدم پور اسمبلی سیٹ کے ضمنی انتخاب میں پہلی بار کمل کھلا ہے۔ یہاں بی جے پی امیدوار بھویہ بشنوئی اپنے قریبی حریف کانگریس کے جئے پرکاش کو 15740 ووٹوں کے فرق سے شکست دے کر پہلی بار اسمبلی میں پہنچے ہیں۔ مسٹربشنوئی کو 67492 اور مسٹرجے پرکاش کو 51752 ووٹ ملے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×