مولانا مفتی سعید احمد پالنپوری رحمۃ اللہ علیہ کی علمی خدمات اور تحقیقات امت مسلمہ کے لیے عظیم سرمایہ
حیدرآباد: 19/مئی (پریس نوٹ) مولانا انصار اللہ قاسمی آرگنائزر مجلسِ تحفظ ختم کے بموجب ، مجلسِ تحفظ ختم نبوت ٹرسٹ تلنگانہ و آندھرا پردیش کے ارکان و عہدیداران مولانا شاہ جمال الرحمٰن مولانا مفتی عبد المغنی مظاہری،مولانا خالد سیف اللہ رحمانی،مولانا محمد عبد القوی ،مولانا مفتی غیاث الدین رحمانی،مولانا خواجہ نذیر الدین سبیلی،مولانا محمد امجد اعلی قاسمی،مولانا مصلح الدین قاسمی اور مولانا محمد ارشد علی قاسمی،نے متاز اور بلند پایہ عالم دین حضرت مولانا مفتی سعید احمد پالنپوری رحمۃ اللہ علیہ کے سانحہ ارتحال پر اپنے گہرے رنج وغم کا اظہار کیا ہے اور اپنے تعزیتی بیان میں کہا :
حضرت مولانا پالنپوری عالم اسلام کی باوقار اور ممتاز دینی درسگاہ دار العلوم دیوبند کے شیخ الحدیث اور صدر المدرسین تھے،لگ بھگ نصف صدی تک آپ رح نے دار العلوم دیوبند میں ایک عظیم محدث کی حیثیت سے مسند درس کو رونق بخشی،دنیا بھر کے ہزاروں تشنگان علم نے آپ سے کسب فیض کیا،آپ کے لاکھوں شاگرد پوری دنیا میں دین و شریعت کی خدمت و حفاظت کے لیے سرگرم ہیں
علمی حلقوں میں آپ رح کی خاص قدرومنزلت تھی طلبہ میں اپنے خاص انداز تدریس اور شفقت و محبت کی وجہ سے آپ رح بے حد مقبول تھے،حضرت مولانا پالنپوری مقبول مدرس کے علاوہ مایہ ناز مصنف اور بلند پایہ محقق بھی تھے آپ نے دینی مدارس کے نصاب تعلیم، فقہ علم حدیث وتفسیر اصلاحِ معاشرہ اور حالات حاضرہ کے موضوع پر کئی ایک کتابیں تصنیف فرمائی ، آپ رح نے ہدایت القران کے نام سے قرآن مجید کی تفسیر کا ایک بڑا حصہ اورتحفۃ المعی کے نام سے صحاح ستہ کی مشہور کتاب سنن ترمذی کی شرح لکھی،ہے آپ رح کی گراں قدر تصنیفات آپ رح کے وسیع اور گہرے علمی ذوق و تحیقی مزاج کا آئینہ ہیں،
حضرت مولانا پالنپوری کی گراں قدر تصنیفات اور علمی تحقیقات ملت اسلامیہ کا قابلِ قدر ورثہ اور عظیم سرمایہ ہے، حضرت مولانا پالنپوری رح کل ہند مجلس تحفظ ختم نبوت دارالعلوم دیوبند کے جنرل سیکرٹری تھے اور اس کی ریاستی شاخ مجلس تحفظ ختم نبوت ٹرسٹ تلنگانہ وآندھراپردیش کے خدام سے مولانا کو تعلقِ خاطرتھا حضرت مولانا مجلس تحفظ ختم نبوت ٹرسٹ کی خدمات وسرگرمیوں کو سراہتے، اللہ تعالیٰ حضرت پالنپوری کی خدمات کو قبول فرمائے آپ رح کے درجات کو بلند فرمائے اور سیئیات کو در گزر فرمائے اور حضرت مولانا رح کے پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے، عامة المسلمین سے حضرت مولانا رح کے ایصال ثواب کی اپیل کی جاتی ہے.