آئینۂ دکن

تجہیز و تکفین کے لئے مساجد میں پی پی کٹس کی فراہمی ناگزیر۔بیمار وقت پر علاج کروائیں

حیدرآباد: 3؍جولائی (پریس ریلیز) تلنگانہ ریاست بالخصوص حیدرآباد میں مختلف بیماریوں کے شکار افراد کی بکثرت اموات کا سلسلہ جاری ہے۔ حیدرآباد کے قبرستانوں میں معمول سے زیادہ تعداد میں تدفین اور اردو اخبارات میں پچھلے چند دنوں سے انتقال کر جانے والے افراد کی طویل فہرست سے اس کا اندازہ کرنا آسان ہے۔ کورونا وبائی مرض ہے جو سب سے پہلے نمونیا جیسے امراض پر اثرانداز ہوتا ہے اور اس سے ہاٹ اٹیک بھی ہو سکتا ہے۔ جن لوگوں کا انتقال ان امراض سے ہو رہا ہے ان میں تقریباً پچاس فیصد بیمار کورونا وائرس سے متاثر ہو سکتے ہیں جن کی تکفین و تدفین کے موقع پر احتیاطی اقدامات نہیں کیے جا رہے ہیں، جس کے نتیجے میں بہت سے ایسے افراد جنہوں نے جذبۂ محبت و عقیدت میں میت کے غسل و تکفین و تدفین میں احتیاطی اقدامات نہیں کیے ہیں وہ بھی کورونا مرض میں متاثر ہوئے ہیں، جو قابل تشویش بات ہے۔ ایسے تشویشناک حالات میں مساجد کی انتظامی کمیٹیوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ جہاں میت کے لیے ڈولے وغیرہ کا نظم کریں وہیں غسل دینے والے ،کفن پہنانے والے ،قبر میں میت کو اتارنے اور قبر میں اترنے والے افراد کے لیے پی پی کٹس کا انتظام کریں۔ اگر انتظامی کمیٹی پی پی کٹس مفت فراہم کرنے کے موقف میں نہیں ہے تو اس میں قباحت نہیں ہے کہ واجبی قیمت میت کے رشتہ داروں سے وصول کی جائے۔ واضح ہو کہ ہر ایک میت کے لیے پانچ پی پی کٹس کی عموما ًضرورت ہوتی ہے جو غسل و کفن و تدفین کے موقع پر استعمال کی جائیں ۔مولانا غیاث احمد رشادی بانی و محرک منبر و محراب فاؤنڈیشن نے ان خیالات کا اظہار کیا اور مساجد کی کمیٹیوں کے ذمہ داران کے لیے ہر میت کے لیے پی پی کٹس کی فراہمی کو ناگزیر قرار دیا ۔مولانا نے کہا کہ کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کا وقت پر علاج کرنا ضروری ہے، چونکہ کورونا وبائی مرض کے علاج کا ایک طریقۂ کار ہے، جب بھی کوئی علامت یا علامات ظاہر ہوں تو اپنے کسی ڈاکٹر سے رجوع ہوں اور اپنے ہی گھر میں احتیاطی تدابیر کے ساتھ کورنٹائین ہوں، یہی بہتر صورت ہے۔ وقت پر علاج نہ کرنا اور احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنا خطرے سے خالی نہیں ہے ۔منبر و محراب فاؤنڈیشن انڈیا ائمہ و خطباء و ذمہ داران مساجد سے بھی اپیل کرتا ہے کہ وہ جمعہ کے موقع پر احتیاطی تدابیر اور وقت پر علاج کے سلسلے میں مسلمانوں کو آگاہ کرتے رہیں ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×