آئینۂ دکن

مساجد کی کشادگی کے پیش نظر مساجد کمیٹیوں اور مصلیوں سے منبر و محراب فاؤنڈیشن انڈیا کی اپیل

حیدرآباد: 6؍جون (پریس ریلیز) ملک کے ائمہ و خطباء کا نمائندہ ادارہ منبر و محراب فاؤنڈیشن انڈیا کے بانی و محرک مولانا غیاث احمد رشادی نے لاک ڈاون کے بعد 8 / جون 2020 سے مرکزی و ریاستی حکومت کی جانب سے عبادت گاہوں کی عوام کے لیے باقاعدہ کشادگی کے پیش نظر مصلیان مساجد اور انتظامی کمیٹیوں سے یہ اپیل کی ہے کہ وہ مصلیوں کو گھروں سے باوضو آنے کی ہدایت دیں۔مصلیوں کو چاہیے کہ وہ ماسک لگانے کا اہتمام کریں اورسنیٹائیزر کا استعمال بھی کریں۔ مساجد کمیٹیوں کو چاہیے کہ مصلیوں کے مسجد میں داخل ہونے سے قبل ٹمپریچر چیک کرنے کا اہتمام کریں۔ مسجد میں داخل ہوتے اور نکلتے ہوئے یکے بعد دیگرے داخل ہونے اور نکلنے کا انتظام کریں تاکہ مصلی ایک ساتھ جمع نہ ہوں اور مصلیوں میں اس کی عادت پیدا کریں۔ نماز با جماعت کے لئے مناسب فاصلے پر نشان لگا دیں تاکہ سماجی دوری کو ملحوظ رکھتے ہوئے مصلیان کرام نماز ادا کرسکیں۔ دس سال سے کم عمر کے بچوں اور 65 سال سے زائد عمر کے اشخاص نیز بیماروں کو گھروں پر ہی نمازیں ادا کرنے کی ترغیب دیں۔اپنی اپنی مسجدوں کے باب الداخلہ پر احتیاطی تدابیر و ہدایات پر مشتمل بیانر آویزاں کریں۔کنٹونمنٹ علاقہ کے لیے حکومت کی جانب سے جو ہدایات و شرائط نافذ ہیں ان کی تعمیل کریں۔مسجد کے طہارت خانوں اور وضوگاہوں کو ہمیشہ پاک و صاف رکھیں۔ بغیر شدید ضرورت طہارت خانے اور وضو گاہیں استعمال نہ کریں۔مقامی مصلیوں کو چاہیے کہ وہ وضو خانے اور طہارت خانے استعمال کرنے سے گریز کریں۔ ایک دوسرے سے مصافحہ اور معانقہ نہ کریں۔ اپنے آپ کو اور دوسروں کو بھی محفوظ رکھیں۔مسجد کی دیواروں، دروازوں ہینڈلس اور بجلی کے بورڈس وغیرہ پر ہاتھ نہ لگائیں۔ مسجد میں رکھی ہوئی ٹوپیاں وغیرہ بھی استعمال نہ کریں۔ان احتیاطی اقدامات اور ہدایات کو روبعمل لانے میں انتظامی کمیٹیاں اور مصلیان کرام ایک دوسرے کا تعاون کریں۔کسی بھی قسم کی بے احتیاطی، بدنامی یا بدمزگی کا ذریعہ بن سکتی ہے۔واضح ہوکہ یہ ہدایات حالات کے نارمل ہونے تک کیلئے ہیں، جب حالات نارمل ہوجائیں گے تو یہ رعایتیں اور ہدایتیں بھی کالعدم ہوجائیں گی۔ منبر و محراب فاو?نڈیشن ائمہ و خطباء کرام سے بھی درخواست کرتا ہے کہ وہ ان ہدایات پر عمل آوری میں انتظامی کمیٹیوں کا تعاون کریں اور پنج وقتہ نمازوں اور جمعہ کے موقع پر مصلیوں کو احتیاطی تدابیر و ہدایات سے آگاہ کرتے رہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×