حضرت مولانا امین عثمانی کی وفات اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا اور ملتِ اسلامیہ کے لیے بہت بڑا نقصان
حیدرآباد: 2؍ستمبر (عصر حاضر) یہ خبر پورے علمی اور ملی حلقہ کے لیے اور بالخصوص اس حقیر اور اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا کے تمام ذمہ داران اور وابستگان کے لیے بے حد افسوس ناک ہے کہ اس کے سکریٹری برائے انتظامی امور اور منصوبہ بندی حضرت مولانا محمد امین عثمانی جو اکیڈمی کی تمام سرگرمیوں میں دماغ کی حیثیت رکھتے تھے، الله کو پیارے ہوگئے، الله تعالی نے ان کو اخاذ ذہن، دور رس فکر، جد و جہد کا غیر معمولی جذبہ، مختلف حلقوں سے تعلقات کی استواری کی ملکہ، ملی اور قومی مسائل کا شعور اور بے پناہ صلاحیتوں سے نوازا تھا، وہ حضرت مولانا قاضی مجاہد الاسلام قاسمیؒ کے نہایت معتمد رفیق تھے اور اکیڈمی کی تاسیس کے وقت سے ہی قاضی صاحبؒ کے شریکِ کار رہے، اپنی ہمہ جہت صلاحیت اور مزاج میں اعتدال و توازن کی وجہ سے مختلف تنظیموں سے ان کا تعلق تھا، وہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ، المعہد العالی پھلواری شریف پٹنہ، انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز کے رکن رکین تھے، ڈاکٹر محمد منظور عالم صاحب کے دیرینہ رفیق تھے، ان کی وفات حضرت مولانا قاضی مجاہد الاسلام صاحب قاسمیؒ کی رحلت کے بعد اکیڈمی کے لیے سب سے بڑا حادثہ ہے، الله تعالی ان کی خدمات کو قبول فرمائے، ان کی بال بال مغفرت کرے اور اکیڈمی کو ان کا بدل عطا کرے، اکیڈمی کے وابستگان سے عرض ہے کہ وہ مولانا مرحوم کے لیے دعائے مغفرت کا خصوصی اہتمام کریں اور اکیڈمی کے لیے بھی دعا کریں، نیز اطمینان رکھیں کہ ان شاء الله اکیڈمی کے سارے کام اپنے معمول کے مطابق انجام پاتے رہیں گے اور الله تعالی کے فضل و کرم اور آپ لوگوں کے تعاون سے اس کا سفر جاری رہے گا۔