آئینۂ دکن

دیہاتوں میں مساجد کی تعمیر مسلمانوں کے دین و ایمان کی حفاظت کا موثر ذریعہ

ظہیرآباد: 4/دسمبر (عصر حاضر) دیہاتوں میں مساجد کی تعمیر مسلمانوں کے دین و ایمان کی حفاظت کا موثر ذریعہ ہے۔ مساجد مسلمانوں کا روحانی مرکز ہے۔ موجودہ دور میں شہروں سے دور جن دیہاتوں میں مساجد نہیں ہے ان دیہاتوں اور قریہ جات میں مسلمانوں کے دین و ایمان پر قائم رہنا نہایت دشوار ہوچکا ہے۔ دین سے ناواقف اور علوم دینیہ کے حصول کا کوئی بند و بست نہ ہونے کی وجہ سے معصوم مسلمانوں کو نت نئے فتنے اچک لے رہے ہیں۔ اسی لیے دیہاتوں میں مساجد کی تعمیر اور مکاتب کا قیام نہایت ضروری ہے۔ انہی فکروں کو لے کر منبر و محراب فاؤنڈیشن انڈیا نے دیہاتوں میں مساجد کی تعمیر کا سلسلہ شروع کیا ہے اب تک بیسیوں مساجد کی تعمیر مکمل ہوچکی ہے۔ چناں چہ آج بہ تاریخ 4/دسمبر بروز اتوار ظہیراباد کے ایک چھوٹے سے تعلقہ میں جہاں پر مسلمانوں کی قابل قدر آبادی قیام پذیر تو ہے لیکن مسجد نہ ہونے کے سبب ان کی اجتماعی طور پر عبادات کی ادائیگی کا کوئی صحیح نظم نہیں تھا۔ الحمدللہ منبر و محراب فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام مسجد بشیر احمد تعمیر کی گئی۔ اس مسجد کی افتتاحی تقریب سے مولانا غیاث احمد رشادی صدر صفا بیت المال انڈیا نے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ مسجد کی تعمیر در اصل اپنی آخرت کا ذخیرہ ہے آدمی مسجد بنا کر تو چلا جاتا ہے لیکن جب تک مسجد رہے گی اور اس مسجد میں نماز ہوتی رہے گی اس وقت تک مسجد تعمیر کرنے والے کو اجر ملتا رہتا ہے مولانا نے فرمایا کہ جن لوگوں کا دل مسجدوں میں اٹکا ہوا ہوتا ہے اللہ تعالی ان کو قیامت کے دن خصوصی سایہ عطا فرماتے ہیں اور دنیا جہاں کی ساری ہی مسجدوں کا تعلق مسجد حرام سے ہے جو مکہ مکرمہ میں قائم ہے مولانا رشادی نے فرمایا کہ گاوں کے ہر فرد کی یہ ذمہ داری ہے وہ مسجد سے اپنا رشتہ مضبوط رکھے۔ اس موقع پر مولانا عتیق احمد قاسمی صاحب مقامی صدر صفا بیت المال نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسجدیں اللہ کی رحمتیں منتقل ہونے کا ٹرانسفر ہیں جس طرح گاوں کے ٹرانسفر سے بجلی کا کنکشن جس گھر کا بھی ہوگا وہی گھر روشن ہوگا بالکل اسی طرح جن مسجدوں سے اس گاوں کے گھر کے افراد کا تعلق رہے گا وہ گھر اللہ کی رحمت سے معمور ہوجائے گا ہمارے گھر اسی وقت اللہ کی برکتوں سے بھر جائیں گے جب ہم اللہ کے گھروں کو بھرا رکھیں گے۔ مولانا نے مزید فرمایا کہ مسجدوں سے ہمارے ایمان میں اضافہ ہوتا ہے اس لیے کہ مسجدوں سے ہر روز پانچ مرتبہ اذان کی آواز آتی ہے اور گاوں کا ہر بچہ بوڑھا نوجوان مرد اور عورت روزانہ اللہ کی وحدانیت کی آواز سنتا ہے اور رسول رحمت کی رسالت کی باتیں سنتا ہے اور یہ بات بھی یاد رکھیں کہ مسجدوں سے ہر مسلمان کا تعلق ہونا چاہیے اور مسجدوں کی پاکی صفائی کا خیال رکھیں اور ان مسجدوں کو اپنے گھر کی طرح سمجھیں اور ہمارا مسجد سے لگاؤ ہونا چاہیے جو مسجد کی حفاظت کرتا ہے اللہ اس کی حفاظت کرتا ہے۔ اس افتتاحی تقریب میں مولانا قاضی عبد الرحمن قاسمی صاحب سداسیواپیٹ، جناب محترم عادل احمد خان صاحب، حافظ عبد الغفار اشرفی، حافظ محمد شفیع، حافظ محمد ظفر، حافظ سلطان محی الدین، مولانا عبد الماجد رشادی، حافظ عبد المقتدر عمران، مولانا عبد المعز رشادی، مولانا عبد الصبور قاسمی، مولانا حمایت علی رشادی اور مولانا سید احمد اسعدی ودیگر نے بھی شرکت کی۔ نماز ظہر کی امامت مولانا عتیق احمد قاسمی نے کی اور مولانا عبد الرحمن قاسمی صاحب نے دعاء فرمائی۔ اس تقریب میں اطراف واکناف کے معزز احباب نے بھی شرکت کی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×