آئینۂ دکن

نوجوان تجہیز و تکفین کی عظیم خدمت کیلئے اپنے آپ کو تیار رکھیں

 مولوی حامد جنرل سیکریٹری  جمعیۃ علماء حلقہ یوسف گوڑہ کی اطلاع کےبموجب مسجد اعراج کارمیکانگر یوسف گوڑہ میں جمعیۃ علماء حلقہ یوسف گوڑہ کا تجہیز وتکفین اور تدفین کا تربیتی ورکشاپ منعقد کیا گیا جس میں مفتی ابوبکر جابر قاسمی صاحب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سفر آخرت کے موقع کے جملہ پہلوؤں کو انفرادی اور اجتماعی سطح پر سیکھنے کی ضرورت ہے،کیونکہ اس موقع پر افراد خاندان پر پہلے ہی صدمہ ہوتا ہے ان کا تعاون کرنا ہمارا اخلاقی فریضہ ہے، آج پروفیشنل اور پیشہ ور غسال بھاری بھر کم رقم لے کر بھی غیرمسنون طریقہ سے غسل دے رہے ہیں اور ایسے ایسے طریقے رائج کردیئے ہیں جو قرآن وسنت کے خلاف ہیں، پیارے نبیﷺ نے فرمایا

جس نے میت کو غسل دیا،اس کو کفن دیا،اس کو خوشبو لگائی،اس کو کندھا دیا،اس پر نماز جنازہ پڑھی اور اسکے راز کو ظاہر نہیں کیا (جو اس نے دیکھا تو ) وہ غلطیوں (اور گناہوں)سے ایسے پاک صاف ہوجائے گا جیسے اْس کی ماں نے اْسے آج ہی جناہے۔‘‘(ابن ماجہ

بعض مرتبہ میت کی وجہ سے نہلانے والے کی مغفرت ہوجاتی ہے اور بعض مرتبہ نہلانے والے کی وجہ سے میت کی مغفرت ہوجاتی ہے، مولانا نے مزید اپنی تقریر کو جاری رکھتے ہوئے فرمایا کہ روح نکلتے وقت، غسل دینے، نماز پڑھانے، دفن کرتے وقت نیک صالح لوگ ہوں۔

مولانا آصف اسعدی نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ میں تمہارے درمیان دو خاموش واعظ یعنی نصیحت کی چیزیں چھوڑ کر جارہا ہوں ایک قرآن مجید اور دوسرے موت، جب کسی کے انتقال کی خبر سنی جاتی تھی تو دور دور اور دیر تک اسکا احساس ہوجایا کرتا تھا لیکن آج قبرستان میں بھی شور شرابا ہورہا ہے فون آرہے ہیں ویڈیو کالنگ ہورہی ہے استغفر الله، کاروبار کی باتیں پلاننگ یہیں تدفین سے پہلے ہورہی ہے، یہ بے شعوری اور بے حسی ہے،  فکر کا اور نصیحت کا موقع ہے، شادی بیاہ اور موت مٹھی کے وقت کی منجملہ رسومات ہمارے پاس ہندؤوں کے پاس سے آئی ہیں۔ جو واجب الترک ہے، ایک اور گناہ آج معاشرے میں بڑھ رہا ہے کہ میت کو فریجر میں دو دو تین تین دن رکھ رہے ہیں؛ جبکہ اسلام اس بات کی بالکل اجازت نہیں دیتا، رسول اللہﷺ سے جنازہ کی تاخیر کے سلسلہ میں ممانعت آئی ہے، اتنی دیر میت کو رکھ سکتے جتنی دیر میں قبر تیار ہوجائے، میت کے لئے فریجر کا استعمال باعث ثواب نہیں بلکہ باعث عذاب ہے، کیونکہ جن چیزوں سے زندوں کو تکلیف ہوتی ہے ان چیزوں سے مردہ کو بھی تکلیف ہوتی ہے، فریجر کی زیادہ ٹھنڈک میت کو تکلیف میں مبتلا کرتی ہے، یہی وجہ ہے کہ غسل میت کے پانی کو فقہاء نے نیم گرم کا حکم دیا، میت کے احترام کی شریعت نے تعلیم دی ہے، عورتوں کو بھی سیکھنے کی ضرورت ہے، صحابیات بھی سیکھا کرتی تھیں۔ مفتی محمد خواجہ شریف مظاہری نے کہا کہ اللہ نے انسان کو اپنے احکامات کا مکلف بنایا مسلمان کے لیے قرآن و سنت ہی پر عمل کرنا ضروری ہے شریعت نے ہر چیز اور ہرحکم کو واضح اور کھول کھول کر بتا دیئے ہیں، قرآن نے اجمالی احکام بیان کئے تو رسول الله نے اپنے عمل کے ذریعہ مکمل تفصیل بیان کردی، مفتی صاحب نے اپنے بیان میں زور دیا اور کہا کہ آج ضرورت ہے میت کے جملہ مسائل کو سیکھنے کی، ہر محلہ میں ایک ٹیم تیار کی جائے اور اس فریضہ کی انجام دہی میں قوم کی درست رہبری کرے، اسی کام کو منظم کرنے اور تحریک کو آگے بڑھانے کے لئے جمعیۃ علماء حلقہ یوسف گوڑہ نے یہ ورکشاپ منعقد کیا جس سے میں اور آپ استفادہ کررہے ہیں، جمعیۃ علماء حلقہ یوسف گوڑہ کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ جمعیۃ ایک جامع انسانی تنظیم ہے اسکے اور اسکے ذمہ داران کا ہاتھ پیر بنیں۔ نیز تمام مسلمانوں بالخصوص اہل دل سے کھل کر اپیل کی کہ جمعیۃ علماء حلقہ یوسف گوڑہ نے ایک ایمبولینس سروس کے آغاز کا عزم کیا ہے، جس کے لئے ایمبولنس کی خریدی کی جارہی ہے جس کے لیے تقریباً ڈھائی لاکھ روپئے کی ضرورت ہے، جس میں تا حال 70 ہزار روپئے اہل خیر کی جانب سے جمع ہوئے ہیں، مزید کی تکمیل کے لئے جمعیۃ علماء حلقہ یوسف گوڑہ آپکے تعاون کی منتظر ہے،
اس موقع پر الحاج مولوی عبدالغفار صاحب امام مسجد اعراج الحاج جناب حیدر علی صاحب نائب صدر مسجد اعراج، مولانا عبدالخبیر مظاہری، مولانا عبدالعلیم صاحب حسامی، مولانا الیاس صاحب رشادی، مفتی منیر صاحب قاسمی ودیگر کثیر تعداد میں علماء حفاظ ائمہ مساجد بھی موجود تھے۔ جلسہ کا اغاز عزیزم مزمل سلمہ کی قرأت کلام پاک اور حافظ سلیم کی نعت مبارکہ سے ہوا؛ عبدالعلیم صاحب، جناب جہانگیر صاحب نے مہمانوں کا استقبال کیا جبکہ حافظ عبدالرحمن حافظ جہانگیر فیضی، حافظ سید احمد آصف صاحب  مولوی حامد صاحب، جناب ساجد صاحب، عبدالکریم صاحب سید عامر صاحب  کے اظہارِ تشکر پر جلسہ کا اختتام عمل میں آیا.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×