مولانا قاضی سمیع الدین صاحب ؒ کے وصال پر حافظ پیر شبیر احمد کا اظہار تعزیت
حیدرآباد:8؍اگست (راست) حضرت مولانا حافظ پیر شبیر احمد صدر جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش حافظ پیر خلیق احمد صابر جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھرا پردیش نے اپنے ایک مشترکہ تعزیتی پیغام میں انتہائی رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاست تلنگانہ کے مشہور و معروف بزرگ شخصیت مؤ قر عالم دین ریاستی جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھرایش کے نائب صدر مولانا قاضی محمد سمیع الدین صاحب قاسمی کا کل صبح انتقال ہوچکا،انا للہ وانا الیہ راجعون،صدر محترم نے کہا کہ ریاستی جمعیۃ علماء ابھی مولانا مفتی محمد حبیب اللہ صاحب قاسمی سابق صدر جمعیتہ علماء ضلع گنٹور صوبہ آندھرا پردیش اور مولانا سید ولی اللہ صاحب قاسمی سابق صدر جمعیۃ علماء ضلع نظام آباد کے انتقال کے صدمہ سے نکل نہیں پائی تھی کہ ایک اور اندوہناک خبر ملی کہ ہمارے صوبہ تلنگانہ کے بزرگ شخصیت مؤقر عالم دین مولانا قاضی محمد سمیع الدین صاحب قاسمی ،اب اس دارفانی سے کوچ فرما گئے،قاضی صاحب (1966) میں دارالعلوم دیوبند سے فراغت کے بعد نرساپور میں مدرسہ مفتاح العلوم کے نام سے ایک مدرسہ قائم فرمایا،آپ کو جمعیۃ علماء اور اس کے اکابرین کے ساتھ والہانہ تعلق اور عقیدت تھی،قاضی صاحب مجھ سے دیرینہ تعلقات رکھتے تھے،آپ ریاستی جمعیۃ علماء کے ایک مضبوط سپاہی اور سپہ سالار تھے،ریاستی جمعیۃ علماء کی ورکنگ کمیٹی ہو یا پھر جمعیۃ علماء کا کوئی پروگرام آپ ہمیشہ اس کی زینت ہوا کرتے تھے،قاضی صاحب اپنے طبیعت کی ناسازی کے باوجود ہمیشہ جمعیۃ علماء کے پروگرام میں شریک ہو کر رہبری اور رہنمائی فرماتے تھے،اللہ تعالی نے قاضی صاحب کو بے شمار خوبیوں اور کمالات سے نوازا تھا، وہ ہر دلعزیز شخصیت کے مالک تھے سادگی تواضع وانکساری میں آپ بے مثال تھے ملنسار خوش مزاجی وسعت اخلاقی میں آپ کی زندگی کے جلی عناوین ہیں، کئی تنظیموں اور مدرسوں کے سرپرست ہونے کے باوجود آپ شہرت نام ونمود سے کو سو دور تھے ،قاضی صاحب ہمیشہ دینی ملی فلاحی خدمات میں پیش پیش رہتے تھے،ریاستی جمعیۃ علماء کی ورکنگ کمیٹی میں جب بھی تشریف لاتے ،ریاستی جمعیۃ علماء کے خدمات کو سن کر بڑی مسرت وخوشی کا اظہار فرماتے ،ان کے سانحہ ارتحال سے ریاستی جمعیۃ علماء ایک مضبوط سپہ سالار سے محروم ہوگئی‘ان کے انتقال قوم وملت کا ناقابل تلافی نقصان ہے ان کے انتقال سے جو خلاء پیدا ہوا ہے اس کا پر ہونا ممکن ہی نہیں بلکہ محال ہے،مدرسہ مفتاح العلوم نرساپور کے سیکڑوں علماء وحفاظ مولانا کیلئے صدقہ جاریہ ہے اور پورے علاقے کے خدام دین کی سر پرستی ناقابل فراموش خدمات ہیں، اس کے علاوہ اپنے علاقے کے اطراف واکناف کے منڈ لوں اور تعلقہ جات میں آپ نے جمعیۃ علماء کے کام کو جو پھیلا یا ہے،اور جمعیۃ علماء کے سپاہیوں کو جو تیار کیا ہے یہ کار نامہ قابل رشک ہے،اللہ تعالی امت اسلامیہ کو ان کا نعم البدل عطافرمائے، آج صبح ریاستی دفتر جمعیۃ علماء پر مولانا کے لئے قرآن خوانی کی گئی،دعاء مغفرت اور ایصال ثواب کا اہتمام کیاگیا،مولانا کے سانحہ ارتحال پر ہم اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں،صدر محترم نے کہا اللہ تعالی مولانا کی مغفرت فرمائے جنت الفردوس میں اعلی سے اعلی مقام عطا فرمائے اور لوالحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے، اسی طرح صدر محترم نے جمعیۃ علماء کے تمام صدورو نظمائے اعلی، جمعیۃ علماء کے تمام ممبران اور تمام مسلمانوں سے مولانا کیلئے ایصال ثواب اور دعاء مغفرت کی درخواست کی ہے۔