آئینۂ دکن

تمام مذہبی قائدین سے وزیر اعلی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ درپیش مسائل پر گفت و شنید کرے: حافظ پیر شبیر احمد

حیدرآباد:6؍ اپریل (پریس ریلیز) مولانا حافظ پیر شبیر احمد صدر جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھرا پردیش نے ریاستی چیف منسٹر چندر شیکھرراؤ سے مطالبہ کیا ہے کہ جب دوسری ریاستوں پوپی اور مہاراشٹرا نے کورونا وائرس جیسے وبائی امراض پر قابو پانے کے لئے علماء اکرام اور دیگر مذہبی رہنماوں سے ویڈیو کانفرس کے ذریعہ حالات کا جائزہ لیکر مسئلہ کا حل نکالنے مسلسل کوشاں ہیں تو ایسے میں ہماری ریاست تلنگانہ کے چیف منسٹر چندر شیکھرراؤ اس پر خاموش کیوں ہے ؟ تلنگانہ میں کورونا وائرس کے نام پر جن لوگوں کو کورنٹائین سنٹر لے جایا جارہا ہے ان کی رپورٹ آنے میں تاخیر ہورہی ہیں کہیں پر تو ابھی ٹیسٹ بھی نہیں ہوا , اور جن لوگوں کی رپورٹ مثبت آئی ہیں (14) دن کا وقت گزر جانے کے باوجود ابھی تک ان کو سنٹر میں رکھا گیا ہے , اور کئی سنٹرس میں پانی اور دیگر اشیاء ضروریہ موجود نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ تبلیغی مرکز نظام الدین پر میڈیا کے غلط پروپیگنڈہ اور اس کو مسلمانوں سے جوڑ کر دکھایا جارہا ہے اس کے اثرات غیر مسلموں سمیت پولیس والوں میں بھی دیکھے جارہے ہیں اور تعصب کی فضاء بنتی جارہی ہے مسلمانوں سے لوگ نفرت کررہے ہیں‘ ہمدردانہ رویوں کو بھی نفرت انگیز نگاہوں سے دیکھا جارہا ہے۔ اس نفرت انگیز ماحول پر صدر محترم مولانا حافظ پیر شبیر احمد نے چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فورا اقدام کرتے ہوئے ویڈیو کانفرس کے ذریعہ اضلاع کے اعلی افسران سے ربط کرکے مسئلہ کا حل نکالیں تاکہ آئندہ حالات خراب نہ ہوپأئیں۔ ریاستی جمعیۃ علماء کورونا وائرس کے تحفظ کیلئے اضلاغ اور منڈلوں میں آفسرس کا ساتھ دینے کیلئے تیار ہیں, اور ماحول خراب ہونے سے پہلے یہ اقدام ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن حکومتوں سے اس طرح کی امید نہیں کی جاسکتی انہوں نے تمام مذہبی قائدین سے گفتگو کی اور مشورہ کیا‘ ہماری ریاست کے مؤقر وزیر اعلی جنہیں اقلیتوں کا ہمدرد سمجھا جاتا ہے اس طرح کے اقدام سے اقلیتوں میں مزید اعتماد بڑھے گا۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد ہی اس پر غور فرمائیں گے اور تمام مذہبی قائدین سے اس اہم اور حساس مسئلہ پر گفت و شنید فرمائیں گے۔

Related Articles

One Comment

  1. السلام وعلیکم،
    وزیر اعلیٰ ہمارے ریاست کے سربراہ ہونے کے ساتھ ساتھ عظیم ہندوستان کے ایک زمدارشہری بھی ہیں۔میں آپ کی بات سے اتفاق کرتا ہوں۔محمد جمال حیدرآباد دکن

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×