حیدرآباد و اطراف

پُر امن ماحول خراب کرنے والوں کو سخت سزادے تلنگانہ حکومت‘ بھینسہ میں فساد کی شدید مذمت

حیدرآباد14:؍جنوری (پریس ریلیز) حافظ پیر خلیق احمد صابر صاحب جنرل سکریٹری جمعیۃعلماء تلنگانہ وآندھراپردیش نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بھینسہ کے پرامن حالات کو شر پسند عناصر نے ایک ایسے وقت خراب کیاجب کہ بھینسہ سے 30کلومیٹر کی دوری پر تبلیغی جماعت کا اجتماع ختم ہواتھا اور لوگ اجتماع سے واپس ہو رہے تھے اس وقت دو لڑکوں پر اکثریتی محلہ میں حملہ کیا گیا آپس میں بحث مباحثے کے بعد یہ واقعہ پیش آیاانہوں نے کہا کہ یہ علاقہ پہلے سے حساس ہے ہندو واہنی کے نوجوان اس محلہ میں اکثر وبیشتر شرانگریزی کرتے رہتے ہیں یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب علاقہ کے اکثرمسلمان مرد نرمل اجتماع میں شریک تھے اور شرکاء کی خدمت کررہے تھے‘ جس کا فائدہ اٹھاکر اکثریتی طبقہ کے شرپسندوں نے سنگباری کی ‘اس کے بعد سے جھگڑا بڑھ گیا جو مسلسل آج دوپہر تک چلتا رہادونوں طرف کے موٹرسائیکل جلائی گئیں کچھ مسلمانوں کے مکان جو اکثریتی علاقوں میں تھے اس کو جلایا گیا‘ کوربا گلی , پنجہ شاہ گلی ,مومنان گلی, یہ علاقہ اس حادثہ میں متاثر ہوا۔ الحمدللہ اس وقت مکانوں میں کوئی بھی لوگ موجود نہیں تھے جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش نے اطلاع ملنے کے بعد سے مسلسل مفتی عبدالغنی صاحب صدر جمعیۃ علماء متحدہ عادل آباد جو فساد زدہ علاقے میں موجود تھے رابطہ میں ہیں اور وہاں کے حالات کے بارے میں معلومات حاصل کررہے ہیں ‘جمعیۃ علماء کے مقامی کارکنان امن و امان کی مسلسل کوشش کر رہے ہیں اور اکثریتی علاقہ جن مسلمانوں کے گھر تھے ان کو وہاں سے محفوظ مقام پر منتقل کیا اور زخمیوںکو دواخانہ منتقل کیا گیا ہے اسی طرح مقامی جمعیۃ کے ذمہ دار مولانا شاہد صاحب اور دیگر حضرات راحت رسانی کے کام میں مصروف ہے ۔مفتی عبدالغنی صاحب صدر جمعیۃ علماء عادل آباد ریاستی صدر محترم حافظ پیر شبیر احمد صاحب صدر جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھرا پردیش سے مسلسل رابطے میں ہیں ‘حافظ پیر شبیر احمد صاحب صدر جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھرا پردیش نے ہوم منسٹر س تلنگانہ جناب محمود علی صاحب , اور آئی جی سے نمائندگی کی ہے اور امن قائم کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائیں کہ فرقہ وارانہ فساد کو مزید آگے نہ بڑھائے اور اسی طرح صدر محترم نے چیف منسٹر تلنگانہ چندرشیکھر راو سے مطالبہ کیا ہے کہ جن لوگوں کامالی نقصان ہوا ہے ان کے لیے معقول معاوضہ کا اعلان کریں اور مجرمین کو کیفر کردار تک پہونچائےاورجولوگ امن کے ماحول کوخراب کررہےہیں ان کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کریں کیونکہ تلنگانہ کی پولیس ہمیشہ یہ دعوی کرتی رہی کہ یہاں پر چین سکون امن وامان قائم ہےتوپھر یہ شرانگریزی اورفسادات کیا ہے؟ پولیس کو چاہئے کہ امن امان کو باقی رکھنے کیلئے مؤثر انتظام کریں ۔ اسی طرح جو لوگ قصوار ہے ان کو سخت سزادی جائے اور جولوگ بے قصور ہے ان کو رہاکیا جائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×
Testing