آئینۂ دکن

بھینسہ کے فرقہ وارانہ فسادات کے لئے مقامی رکنِ پارلیمنٹ ذمہ دار

حیدرآباد: 14؍جنوری (پریس ریلیز) مولانامفتی محمود زبیر قاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش کی اطلاع کے مطابق مسئلہ درحقیقت ذاتی مسئلہ تھا اس علاقے ایم پی کے غیر ضروری دلچسپی نے فرقہ وارانہ رنگ دے دیا ہے ،مولانا مفتی محمود زبیر قاسمی جنرل سکر یٹری جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش نے کہا کہ ملک جس نازک دور سے گزر رہا ہے وہ کیا کم تھے کہ بھینسہ عادل آباد کے ایم پی مسلمانوں اور ہندئوں کو آپس میںبھڑانے والے بیانات دیتے رہے ہیں ، مستقر بھینسہ سے قریب راستہ پر معمولی جھگڑا ہوا جسے فوراً رفع دفع کردیا گیا ،جب کہ آج بروز پیر ایک ہندو اورمسلمان کی ذاتی لڑائی نے وہاں کے ایم پی اور فرقہ پرستوں کی حوصلہ افزائی سے فرقہ وارانہ رنگ اختیار کرلیایہ فسادات پیر کی شام چاربجے تک جاری رہے ،جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش کے صدر محترم مولانا مفتی غیاث الدین رحمانی قاسمی اس سلسلہ میں فکر مند رہے ،جمعیۃ علماء ضلع نرمل کے صدرمولانا مفتی کلیم الدین قاسمی اور جنرل سکریٹری مولانا عبدالعلیم فیصل قاسمی ، بھینسہ کے صدر مولانا امجد صاحب مفتی محمودزبیرقاسمی سے مسلسل رابطہ میں رہے،ان حضرات نے بتایا کہ سلسلہ وارایکے بعد دوسرے محلے میں فسادی مکانا ت اور مسلم املاک کو نقصان پہونچاتے رہے ، حافظ لئیق خان جمعیۃ علماء ضلع نظام آباد کے صدر کے رشتہ دار بھینسہ میں مقیم ہیں ان حضرات کی املاک کو بھی نقصان پہونچایاگیا اور ان کے گودام کو آگ لگادی گئی ،اس صورت حال سے واقفیت ہوتے ہی جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش کے ذمہ داران وزیرداخلہ محمود علی صاحب سے رابطہ میں رہے وہ مستقل جمعیۃ کے ذمہ داروں کو اطمنان دلاتے رہے کہ زائد فورس بھیجی جاچکی ہے اور حالات کوقابومیں کرلیا جائے گا ،جمعیۃ علماء کے ذمہ داروں نے ان سے مطالبہ کہ وہ مستقل ہر دس منٹ میں حالات کا جائزہ لیتے رہیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ فرقہ وارانہ فساد مزید آگے نہ بڑھے، شام پانچ بجے تک جمعیۃ کو موصولہ اطلاع کے مطابق حالات قابو میں کرلئے گئے ہیں، ملک کے موجودہ حالات یہ بتارہے ہیں کہ بی جے پی اور اس سے وابستہ افرادانسانی ہمدردی سے بلکل عاری ہوکر اپنے مفادات کے لئے ہر سطح سے آگے گزررہے ہیں ،انہیں نہ انسانی تکلیف کا احساس ہے اور نہ ان کی جانوں کا پاس ولحاظ ، انہیں اپنے مفادات انسانیت اور ملک امن وامان سے زیادہ عزیز ہیں ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×