حیدرآباد و اطراف

سدبھاؤنا فورمس وقت کی اہم ترین ضرورت‘ جماعت اسلامی ہندکی جانب سے اورینٹیشن پروگرام کا انعقاد

حیدرآباد: 13؍دسمبر (پریس ریلیز) جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ شعبہ ہندوستانی سماج (ملکی اُمور) کی جانب سے شعبہ ہندوستانی سماج کے مقامی نظماء وناظمات کے لیے کل یومی اورینٹیشن پروگرام دفتر حلقہ جماعت اسلامی ہند لکٹرکوٹ پر منعقد ہوا۔ اس موقع پراپنے صدارتی خطاب میں نائب امیرجماعت اسلامی ہند جناب انجینئر محمدسلیم نے کہا کہ اس وقت ملک میں فرقہ پرستی اورفرقہ پرست طاقتوں کا مقابلہ کرنے کے لیے سیکولرذہن رکھنے والے افراد کوملکر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں تیزی سے فرقہ پرستی کا زہرگھولا جارہا ہے،ان حالات میں محبت بھائی چارگی کے پیغام کوعام کرنے کی ضرورت ہے۔انجینئر محمدسلیم نے سدبھاؤنا فورمس کے قیام کی ضرورت پربھی زوردیتے ہوئے کہا کہ مقامی سطحوں پر سیکولر،امن پسند اورصاف ذہن رکھنے والے تمام مذاہب کے لوگوں پر مشتمل سدبھاؤنا فورمس قائم کئے جائیں جس کے ذریعہ سماج میں رہنے بسنے والے لوگوں کے درمیان آپسی غلط فہمیاں دورہوں اور فرقہ پرستی کا مقابلہ کیا جاسکے۔انہوں نے سماج میں اچھے اقدار کو مضبوط کرنے کی بھی تلقین کی۔ اس موقع پر امیرحلقہ تلنگانہ مولانا حامدمحمدخاں نے اپنے خطاب میں کہا کہ فرقہ پرستی کے سد باب کے لیے تمام فرقوں کے لوگوں کے درمیان تال میل اور اتحاد کی ضرورت ہے۔انہوں نے مختلف مثالوں کے ذریعہ واضح کیا کہ سدبھاؤنا فورمس کے ذریعہ امن واتحاداور بھائی چارگی کوفروغ دیاجاسکتا ہے۔ مولانا حامدمحمدخان نے کہا کہ یہ کام معمولی کام نہیں ہے بلکہ قرآن وحدیث اور نبی کریم ﷺ کی تعلیمات سے بھی یہ بات ثابت ہے کہ خود نبی کریم ﷺ نے مظلوموں کے تعاون کے لیے اس طرح کے معاہدے کئے تھے۔قاضی محبوب شریف نظامی صاحب کی تذکیرسے پروگرام کاآغاز ہوا۔سدبھاؤنا فورمس کے قیام اور مواقع کے عنوان پر پینل ڈسکشن منعقد ہوا جس میں جناب غوث الرحمن (کورٹلہ) جناب شیخ حسین (نظام آباد) جناب ہادی پٹیل (حیدرآباد) اور جناب زبیراحمد کریم نگر نے شرکت کی۔محترمہ عائشہ سلطانہ صاحبہ معاون ریاستی ناظمہ شعبہ خواتین تلنگانہ نے سوشل میڈیا کے استعمال سے متعلق پاورپوائنٹ پریزنٹیشن پیش کیا۔ جناب صادق احمد سکریٹری ہندوستانی سماج(ملی اُمور) نے اپنے اختتامی کلمات میں سدبھاؤنا فورمس کی تشکیل اوراس کے طریقہ کارسے متعلق تفصیلات پیش کیں۔جناب احمدابوسعیدکی دُعا پرپروگرام کا اختتام ہوا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×