آئینۂ دکن

مسنون دعاؤں کا اہتمام مسائل ومشکلات سے حفاظت کا بہترین ذریعہ: مولانا سید احمد ومیض ندوی

مفتی محمد سرورقاسمی امام وخطیب مسجد جئے جوان کالونی مولاعلی حیدرآباد کے بموجب رئیس القلم حضرت مولانا سید احمد ومیض ندوی نقشبندی مدظلہ،(استاذِحدیث جامعہ اسلامیہ دارالعلوم حیدرآباد،خلیفہ مولانا ذوالفقار احمد نقشبندی مدظلہ) کی ماہانہ اصلاحی مجلس بروز ہفتہ ۷ ڈسمبر بعد نمازِ مغرب مسجد جئے جوان کالونی کھاپرا میں منعقد ہوئی۔حضرت مولانا نے اپنے ایمان افروز بیان میں فرمایا کہ نبی کریمﷺ نے ہمیں صبح وشام کے مختلف اوقات اور ضروریات کے لحاظ سے دعائیں سکھائی ہیں،ان دعاؤں کی غیر معمولی تاثیر ہے،اگر مسلمان ان مسنون دعاؤں کا اہتمام کرنے لگے تو مسائل ومشکلات سے چھٹکارہ مل جائے،آج بہت سے لوگ طرح طرح کی پریشانیوں کا ذکر کرتے ہیں،اور اس کے حل کے لئے عاملوں کے پاس جاتے ہیں،پیسہ بھی خرچ کرتے ہیں ،لیکن پھر بھی بے چینی کا شکار ہیں،ان مسائل سے بچنے اور محفوظ رہنے کے لئے ہمیں صبح وشام کی دعاؤں کا اہتمام کرنا چاہیے،ان دعاؤں کی برکت سے بندہ اللہ تعالی کی حفظ وامان میں رہتا ہے اور اللہ تعالی ان دعاؤں کی وجہ سے مسائل کو حل فرماتے ہیں۔اسی طرح ہماری یہ بھی ذمہ داری ہے کہ ہم قرآن کریم کو سمجھ کر پڑھنے والے بنیں، بالخصوص ان سورتوں کے معانی کو جانیں جن کو ہم نمازوں میں پڑھتے ہیں ،اس کی وجہ سے نمازوں میں خشوع وخضوع نصیب ہوگا،سورۃ فاتحہ جسے مسلمان نماز میں پڑھتا ہے،لیکن بہت کم لوگ ہیں جو اس کے معانی ومطالب کو جانتے ہیں، سورۃ فاتحہ سورہ شفاء ہے،قرآن کریم کی ایسی عظیم الشان سورۃ ہے کہ جس میں اللہ تعالی نے بندوں کو دعا کرنے کا سلیقہ سکھایا، اللہ تعالی کی تعریف وتوصیف کا طریقہ بتایااور کس طرح رب سے مانگاجاتا ہے اور کیامانگاجاناچاہیے ان چیزوں کو اللہ تعالی نے اس میں بیان فرمایا۔ہماری دعائیں اس لئے قبول نہیں ہورہی ہیں کہ ہم دعا کے تقاضوں کو پورا نہیں کرتے ،زبان سے دعا تو کرتے ہیں لیکن عملی طور پر اس دعا کے مطالبے کو پورا کرنے سے بھاگتے ہیں،ہم دعاکرتے ہیں کہ اے اللہ ہمیں نیک بنادے، نیک بننے کے جو تقاضے ہیں کہ گناہوں کو چھوڑنا، نافرمانی کو ترک کرنا،فرائض کو اداکرنا،احکام کی پابندی کرنا اس کو پور انہیں کرتے ،اس لئے ہماری دعائیں قبول نہیں ہورہی ہیں،بلکہ ہم دعاکرتے نہیں بلکہ دعا پڑھتے ہیں، دعادر اصل پوری توجہ ، انہماک کے ساتھ اللہ تعالی سے مانگنے کا نام ہے،اور پھر اس مانگ کا جو تقاضا اس کوپوراکرنے کی بھی پوری کوشش کرنا ضروری ہے۔سورۃ فاتحہ میں صراط ِ مستقیم کو مانگنے کاحکم دیاگیا ہے ،یعنی سیدھے راستے پر چلنے کی توفیق،جس کو سیدھا راستہ مل گیا وہ دین ودنیا دوجہاں میں کامیاب ہوجائے گا،بندہ بہت سی دعائیں کرتا ہے،ایک انسان کی بہت سی حاجتیں اور ضرورتیں ہوتی ہیں،لیکن سب سے اہم حاجت اور ضرورت ’’صراط ِ مستقیم ‘‘کا نصیب ہوجانا ہے۔اسی لئے اللہ تعالی نے یہ دعاہمیں سکھائی ۔مولانا نے ماہانہ منعقد ہونے والی مجلس کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی کہ اس کا مقصد یہ ہے کہ ہمارے اندراعمال کا شوق پیداہوجائے،اللہ تعالی سے تعلق ہوجائے ،اور احکام وفرائض کی پابندی کرنے والے بن جائیں ،اسی لئے مجلسوں کو منعقد کیاجاتا ہے تاکہ ان کا تذکرہ ہو،کمیوں کو دور کرنے کی فکر کی جائے۔ مولانا کی اثر انگیز دعا پر مجلس کا اختتام عمل میں آیا۔ دعاء سے قبل مولانا نے مراقبہ کی عملی مشق بھی کروائی۔ اس موقع پر مفتی محمد صادق حسین قاسمی کریم نگری، حافظ عبدالمقتدر عمران مدیرعصرحاضر اسلامی پورٹل ،مولانا عبدالماجد رشادی ودیگر علماء کرام بھی موجود تھے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×