عیدالاضحی کے موقع پر بکر قصابوں کی پریشانی سے نجات دلانے الامین میٹ مارٹ کی نئی پیشکش، بکروں کی قربانی کے لیے ایک ہفتے کا کورس متعارف
حیدرآباد: مسلمانوں کی دوسری بڑی عید ’’عیدالاضحی قریب ہے اور عید کے دن صحیح وقت پر قصائی ملنے کی فکر ہر کسی کو دامن گیر رہتی ہے۔ اس دوران قصاب کو پکڑنے کے لیے اپنے پڑوسیوں کے گھر کے سامنے گھنٹوں کھڑے رہنے کی کہانیاں اس دوران غیر معمولی نہیں ہیں۔
اس طرح کی آزمائشوں کو ختم کرنے کے مقصد سے، حیدرآباد کے ایک مٹن تاجر نے بکروں کی قربانی اور پروسیسنگ کا ایک ہفتہ کا کورس شروع کیا ہے۔ اس کورس میں قربانی کے جانور، کھال اتارنے، صاف کرنے اور گوشت کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹنا شامل رہے گا۔
ٹولی چوکی میں الامین میٹ مارٹ اگلے ہفتے سے اپنی دکان پر کورس کرائے گا۔ الامین میٹ مارٹ کے منیجر میر ارشد علی نے کہا "یہ کورس عام لوگوں کے لیے مرتب کیا گیا ہے۔ بھیڑوں کی قربانی اور پروسیسنگ کی تربیت ان تمام لوگوں کو دی جائے گی جو اس کے لیے اندراج کرتے ہیں،‘‘۔
الامین مارٹ والوں نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹر شئیر کیا جو چند ہی گھنٹوں میں جم کر وائرل ہونے لگا اور کالوں کی بارش ہونے لگی۔ ارشد نے کہا، "لوگ اس کے بارے میں جاننے کے خواہشمند ہیں اور بہت سے لوگ اس ہنر کو سیکھنا چاہتے ہیں، تاکہ وقت پر قصاب نہ ملنے کی صورت میں وہ خود اس کام کو سنبھال سکیں،” ۔
انہوں نے کہا کہ کورس کی فیس 2,000 روپے ہے اور 15 سال سے زیادہ عمر کا کوئی بھی فرد اہل ہے۔ "لوگوں کو ہمارے ساتھ اندراج کرنا ہوگا، اور ہم انہیں بھیڑیں اور ضروری سامان فراہم کریں گے۔ تجربہ کار قصاب، جو کئی دہائیوں سے اس پیشے میں ہیں، انہیں تربیت دیں گے،‘‘ ۔
ایک مشق کے طور پر، مسلمان عید الاضحی پر بھیڑ، بکرے اور مویشیوں کی قربانی کرتے ہیں – یہ سلسلہ جو تین دن تک چلتا رہتا ہے۔ اس کے باوجود مویشیوں کی بھاری فروخت کی وجہ سے قصابوں کی مانگ بھی زیادہ ہے۔ اس مطالبہ کو پورا کرنے کے لیے پڑوسی وقارآباد، محبوب نگر، کرنول، سنگاریڈی، یادادری بھونگیر اور نلگنڈہ اضلاع سے قصاب حیدرآباد آتے ہیں۔ وہ ایک بھیڑ کو پروسیس کرنے کے لیے من مانی فیس وصول کرتے ہیں۔