آئینۂ دکن

مرکز کی نئی برقی پالیسی پر عمل کرنے سے ٹی آر ایس حکومت نے کیا اتفاق

حیدرآباد 16 اپریل (عصرحاضر) حیدرآباد: تلنگانہ حکومت، جس نے اب تک مرکز کی طرف سے تجویز کردہ پاور ریفارمز کو لاگو کرنے سے انکار کیا تھا، اب قریب قریب ‘یو’ ٹرن لیا ہے اور سفارشات کو قبول کرنے کا فیصلہ کیا ہے لیکن ایک سواری کے ساتھ۔ یہ زرعی پمپ سیٹوں پر بجلی کے میٹر نہیں لگائے گا۔ یہ معلوم ہوا ہے کہ حکومت جلد ہی کچھ اصلاحات کو نافذ کرنے کے لیے تیار ہے، خاص طور پر ری ویمپڈ ڈسٹری بیوشن سیکٹر اسکیم (RDS)۔ یہ فیصلہ تلنگانہ الیکٹرسٹی ریگولیٹری کمیشن کی جانب سے پاور ریفارمز کو نافذ کرنے کے لیے دی گئی تجاویز کی بنیاد پر لیا گیا ہے۔ اس کے بعد، پاور یوٹیلٹیز نے پاور ریفارمز کو نافذ کرنے کے لیے ایک تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ (DPR) اور پانچ سالہ ایکشن پلان تیار کیا ہے۔ ریاستی محکمہ توانائی کے عہدیداروں نے بتایا کہ ڈی پی آر کو غور کے لئے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو بھیج دیا گیا ہے۔ آر ڈی ایس کے تحت، ریاستوں کو گھریلو اور تجارتی شعبوں میں پری پیڈ پاور میٹر کی تنصیب جیسی تجاویز پر عمل درآمد کرنا ہوگا تاکہ بجلی کی کھپت کا پہلے سے پتہ لگایا جا سکے۔ تلنگانہ میں مرکز کی نئی برقی پالیسی پر عمل کرنے سے انکار کرنے والی ٹی آر ایس حکومت نے اب اس اسکیم میں شامل ہونے سے اتفاق کیا ہے اور ڈسکامس کی جانب سے مرکزی حکومت کو تجاویز روانہ کی گئیں۔ ساتھ ہی چیف منسٹر کے پاس بھی ڈی پی اور ڈی آر سی کے فائلس روانہ کئے گئے ہیں۔ زرعی پمپ سیٹس کے علاوہ ماباقی تمام کنکشنس کو پری پیڈ میٹرس لگانے سے اتفاق کیا گیا ہے۔ تلنگانہ حکومت نے مرکز کی تجویز کردہ ری ویمپیڈ ڈسٹری بیوشن سیکٹر اسکیم میں شامل ہورہی ہے۔ اس کے لئے تلنگانہ کے ڈسکامس خصوصی تجاویز تیار کرتے ہوئے مرکزی وزارت برقی کو روانہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ اس اسکیم پر 5 سال تک عمل آوری کی حکمت عملی تیار کرتے ہوئے جامع رپورٹ (ڈی پی آر) کابینہ اجلاس میں منظوری کے لئے چیف منسٹر کے سی آر کے پاس روانہ کیا گیا ہے۔ ڈی پی آر کو کابینہ میں منظوری کے بعد ہی مرکزی اسکیم میں شامل ہونے کی راہ ہموار ہوگی۔ چیف منسٹر کی منظوری کے بعد مرکزی حکومت، ڈسکامس اور ریاستی حکومت کے درمیان ایک معاہدے پر دستخط کئے جائیں گے۔ اس اسکیم میں شامل ہونے کے بعد 26 لاکھ ریاست کے زرعی پمپ سیٹس کو چھوڑ کر ہر برقی کنکشن کو پری پیڈ برقی میٹرس لگائے جائیں گے۔ فی الحال برقی صارفین کو ایک ماہ تک برقی سربراہ کرنے کے بعد ریڈنگ لی جاتی ہے اس کے بعد بلز کی ادائیگی کے لئے 15 دن کی مہلت دی جاتی ہے یعنی برقی سربراہ کرنے کے بعد برقی سے متعلق بلز 45 دن بعد ڈسکامس کے کھاتے میں جمع ہورہے ہیں۔ پری پیڈ میٹرس لگانے کے بعد 45 دن پہلے ہی بلز ڈسکامس کے کھاتے میں جمع ہوں گے۔ اگر صارفین کو برقی ہونا ہے تو انھیں پہلے ری چارج کرنا پڑے گا۔ ن

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×