آئینۂ دکن

حیدرآباد: اسکول انتظامیہ اور والدین میں فیس کی ادائیگی پر جھگڑا

حیدرآباد: فیس کو لے کر اسکول انتظامیہ اور والدین کے درمیان جھگڑا ایک بار پھر سامنے آیا ہے جب کہ فائنل امتحانات بالکل قریب ہی ہیں۔ شہر کے پرائیویٹ اسکول ایسے بچوں کے خلاف کچھ سخت اقدامات کرتے نظر آتے ہیں جن کے والدین نے پوری فیس ادا نہیں کی۔

والدین کے مطابق پرائیویٹ اسکول ٹیوشن فیس کی بجائے پوری فیس مانگ رہے ہیں اور اگر وہ رقم ادا کرنے سے قاصر ہیں تو بچے کو امتحانات میں نہیں بیٹھنے دیا جاتا۔ وبائی مرض نے بہت سے لوگوں کی زندگیوں پر سنگین سماجی اور معاشی اثرات مرتب کیے ہیں جس کے ساتھ لاکھوں گھرانوں کی رقم اور بچت ختم ہو رہی ہے۔ بہت سے والدین نے محسوس کیا کہ مالی مسائل کو ذہن میں رکھتے ہوئے، اسکولوں کو کم از کم فیس کی ادائیگی کی اجازت دینی چاہیے۔
تلنگانہ پیرنٹس ایسوسی ایشن فار چائلڈ رائٹس اینڈ سیفٹی کے صدر آصف حسین سہیل نے کہا، "سب سے پہلے، محکمہ تعلیم کو اس بات کی وضاحت کرنی چاہیے کہ اسکول فیس کا کیا مطلب ہے۔ محکمہ تعلیم کے مطابق، ٹیوشن فیس پوری فیس کا ایک چھوٹا حصہ ہے۔ لیکن اسکول انتظامیہ ٹیوشن فیس میں متفرق چارجز، ٹرانسپورٹیشن اور دیگر شامل کر رہی ہے۔ اگر فیس کے بارے میں وضاحت ہو تو یہ آسان ہو جائے گا اور کوئی الجھن نہیں ہوگی۔” ایک طالبِ علم کے والدین نے انتظامیہ کو لکھا کہ "چونکہ گزشتہ دو سال سب کے لیے مشکل تھے، اس لیے اسکول انتظامیہ کو والدین پر بوجھ نہیں ڈالنا چاہیے اور انہیں ادائیگی کے لیے کچھ وقت دینا چاہیے۔ میں اس اسکول سے درخواست کر رہا ہوں جہاں میرے بچے طویل عرصے سے جاتے ہیں، وہ میری درخواست پر غور کرے۔ مجھے پوری رقم ادا کرنے پر مجبور کر رہے ہیں ایسا نہ ہو کہ میرے بیٹے کو امتحانات لکھنے کی اجازت نہ ہو،”۔

دریں اثنا، یادگیری شیکھر راؤ، ریاستی صدر، تلنگانہ تسلیم شدہ اسکول مینجمنٹ ایسوسی ایشن نے کہا، "یقینی طور پر، والدین کو فیس ادا کرنی چاہیے کیونکہ یہ لازمی ہے۔ ریاستی حکومت کے اس تعلیمی سال کے حکم کے مطابق، اسکولوں نے والدین سے ٹیوشن فیس ادا کرنے کو کہا ہے۔ ماہانہ فیس۔ چونکہ پرائیویٹ اسکولوں کو بھی تنخواہیں اور کرایہ ادا کرنا پڑتا ہے، والدین کو چاہیے کہ وہ مسائل کو سمجھنے اور فیس بروقت ادا کرنے کی کوشش کریں۔ اگر وہ کوئی رعایت چاہتے ہیں تو وہ سکول انتظامیہ سے بات کریں۔”

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×