آئینۂ دکن

اردو کسی ایک مذہب، کسی ایک گروہ، کسی ایک طبقہ یا کسی ایک علاقہ کی زبان نہیں: محمود علی

حیدرآباد: 11/ ستمبر ( پریس نوٹ) اردو زبان کو اردو اساتذہ نے ایسا محفوظ کردیا کہ رہتی دنیا تک اس زبان کو کوئی مٹا نہیں سکتا۔ان خیالات کا اظہار ریاستی وزیر داخلہ محمد محمود علی نے اردو ٹیچرس اسوسی ایشن ریاست تلنگانہ کے زیراہتمام اردو مسکن حیدرآباد میں منعقدہ ریاستی اردو کانفرنس و تہنیتی تقریب اردو میڈیم اساتذہ اجلاس میں کیا۔انہوں نے کہا کہ اردو کسی ایک مذہب، کسی ایک گروہ، کسی ایک طبقہ یا کسی ایک علاقہ کی زبان نہیں ہے۔،بلکہ یہ پورے ہندوستانیوں کی زبان ہے۔ یہ زبان ، ہندوستان میں پیدا ہوئی اور دیکھتے ہی دیکھتے کئی بیرونی ممالک میں پھیل گئی۔ وزیر موصوف نے کہا کہ اردو، صرف ایک زبان کا نام نہیں ہے ، بلکہ ایک تہذیب اور ایک تمدن کا نام ہے۔اس زبان میں جو مٹھاس ، جو اپنائیت اور جو کشش پائی جاتی ہے وہ کسی اور زبان میں دیکھنے کو نہیں ملتی۔انہوں نے کہا کہ ہر انسان کو اپنی مادری زبان سیکھنا بہت ضروری ہے۔تاکہ اپنی تہذیب کی حفاظت کی جاسکے۔محمد محمود علی نے کہا کہ حکومت تلنگانہ نے اردو زبان کو ریاست بھر کی دوسری سرکاری زبان کا درجہ دیا ہے۔اور اس پر عمل پیرا بھی ہے۔ وزیر اعلیٰ جناب کلوا کنٹلا چندرا شیکھر راؤ اردو زبان کے دلدادہ ہیں۔ وہ اپنی ہر تقریر میں اردو کے بہترین جملے استعمال کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت تلنگانہ نے تعلیمی اداروں میں اردو کو زبان اول اور زبان دوم کا مقام دیا گیاہے۔حکومت تلنگانہ نے ملک بھر میں پہلی مرتبہ 66 اردو آفیسروں کا تقرر کیا ۔ جن کو تمام وزراء، تلنگانہ قانون ساز کونسل و اسمبلی، چیف سکریٹری، جی اے ڈی، ڈی جی پی آفس، حیدآباد سٹی پولیس کمشنر آفس اور تمام ضلع کلکٹروں کے پاس ان کی پوسٹنگ کی گئی۔اس کی مثال ہندوستان بھر میں کہیں نہیں ملتی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ آج کل دیکھنے میں آرہا ہے کہ اردو زبان کی طرف لوگوں کا رجحان کم ہی نظر آرہا ہے۔ ہمیں اس کی وجوہات کا پتہ لگانا اور اس کو حل کرنا وقت کا اہم تقاضہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اردو ہماری مادری زبان ہے۔ اسی زبان میں اسلام کا بہت بڑا ذخیرہ محفوظ ہے۔اگر ہم اپنی اولاد کو اردو نہیں سکھائیں گے تو ہمارے بچے آہستہ آہستہ دینی معلامات سے نابلد ہوجائیں گے۔محمد محمود علی نے اردو ٹیچرس اسوسی ایشن اور تمام اردو اساتذہ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے اپیل کی کہ وہ اپنی تدریس کو اپ ڈیٹ کریں اور اپنے طلباء کو جدید معلومات سے آگاہ کریں۔انہوں نے یقین ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگر اردو اساتذہ ، کمر بستہ ہوجائیں تو سماج میں انقلاب لا سکتے ہیں۔وزیر داخلہ نے اپنی تقریر کا آغاز اور اختتام ان اشعار کے ساتھ کیا۔ ؂
سلیقے سے ہواؤں میں جو خوشبو گھول سکتے ہیں ابھی کچھ لوگ باقی ہیں جو اردو بول سکتے ہیں۔
نہیں ہے نا امید اقبالؔ اپنی کشت ویراں سے ذرا نم ہو تو یہ مٹی بہت زرخیز ہے ساقی۔
اس جلسہ کی صدارت خواجہ قطب الدین ریاستی صدر اردو ٹیچرس اسوسی ایشن ریاست تلنگانہ اور نگرانی محمد شکیل احمد ریاستی متعمدعمومی اردو ٹیچرس اسوسی ایشن ریاست تلنگانہ نے کی۔ جبکہ اعزازی مہمان پروفیسر سعادت شریف مانو’ محمد عارف’ محمد یو نس نے شرکت کی. اس پروگرام سے سلام خان, محمد غلام دستگیر, کوثر شہناز, جاوید محی الدین, نے مخاطب کیا. محمد عبدالحلیم نے نظامت کے فرائض انجام دیں. اس پروگرام میں تلنگانہ کے مختلف اضلاع سے اساتذہ و محبان اردو کی کثیر تعداد نے شرکت کی. محمد ناظر, انصاری بن احمد, محمد نجم الدین, محمد خالد, خواجہ نصیر الدین, محمد خواجہ پاشاہ نے انتظامات میں حصہ لیا…

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×