آئینۂ دکن

جےٍ این یو میں ہوئے وحشیانہ حملے کے خلاف حیدرآباد کے مختلف مدارس کے طلباء نے کیا احتجاجی مظاہرہ

حیدرآباد: 6؍جنوری (عصر حاضر) گزشتہ شب جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں ہوئی غنڈہ گردی جس میں 40؍سے زائد لوگ زخمی ہوئے‘ حادثہ پیش آنے کے بعد سے ملک بهر کی مختلف یونیورسیٹیوں اور دیگر طلباء سڑکوں پر آکر طلباء کی حمایت اور خاطیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کررہے ہیں وہیں شہر حیدرآباد میں بھی مولانا حسام الدین ثانی عامل جعفر پاشاہ کی قیادت میں ایک خاموش احتجاجی دھرنا جامع مسجد دارالشفاء کے روبرو منعقد کیا گیا‘ یہ دھرنا بعد نمازِ مغرب ٹھیک 7؍بجے تا 8:30؍بجے منعقد ہوا۔ محض دو گھنٹے پہلے سوشل میڈیا کے ذریعہ اعلان کرنے پر بھی کافی تعداد میں عوام الناس نے شرکت کرکے احتجاج کو بہت کامیاب بنادیا‘ عوام الناس کے علاوہ شہر کے معروف دینی ادارے دارالعلوم رحمانیہ اور دارالعلوم حیدرآباد کے طلباء نے بھی اس میں شرکت کرکے جے این یو کے طلباء پر ہوئے ظلم کے خلاف انصاف کا مطالبہ کیا  اور انہوں نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ تھامے ہوئے زنجیر بناکر احتجاج درج کیا۔ عوام کی کثیر تعداد نے بھی اپنے ہاتھوں میں مختلف مطالبات ہم جے این یو طلباء کے ساتھ ہیں‘ وغیرہ پلے کارڈ تھامے ہوئے انصاف مطالبہ کررہے تھے۔ کل رات تشدد بھڑکنے کی اطلاع پاکر مانو کے طلباء نے بھی دیر رات زبردست احتجاج کیا اور کیمپس سے نکل کر نعرہ لگاتے ہوئے ظالموں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا‘ علاوہ ازیں ٹینک بنڈ پر رات ڈھائی بجے خواتین نے بھی اظہار یکجہتی میں خاموش احتجاج درج کروایا۔

آج کے اس خاموش احتجاج میں شہر کے معروف علماء کرام مولانا حسام الدین ثانی عامل جعفر پاشاہ‘ مفتی غیاث الدین رحمانی قاسمی صدر جمعیۃ علماء تلنگانہ و آندھرا‘ مفتی عمر عابدین قاسمی مدنی‘ مفتی ابرار الحسن رحمانی‘ مفتی محمود زبیر قاسمی‘ مفتی عامر انصاری‘ مولانا حامد حسین حسان فاروقی‘ حامد محمد خان امیر جماعت اسلامی تلنگنہ و آندھرا‘ مولانا نصیر الدین امیر وحدت اسلامی کے علاوہ مختلف مذاہب کے سرکردہ شخصیات نے شرکت کرکے مخاطب کیا اور طلباء پر ہوئے حملے کی سخت مذمت اور حکومت کی بوکھلاہٹ قرار دیا‘ طلباء معمارِ قوم ہوتے ہیں ان پر ظلم کرنا گویا ملک کے مستبقل کو تار تار کرنا ہے۔ جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں جو بھی غنڈہ گردی ہوئی ہے حکومتِ ہند اس پر فوری طور پر ایکشن لے اور خاطیوں کو کیفر کردار تک پہنچائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×