ڈیزل کی قیمت میں مسلسل اضافے سے ٹرانسپورٹ نظام متأثر، لاری مالکان میں مایوسی
حیدرآباد: 16؍جون (عصرحاضر) ڈیزل کی قیمت میں روزبروز اضافے سے ٹرانسپورٹ نظام متاثر ہوا ہے۔ حیدرآبادمیں لاری مالکان نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیاکہ وہ اضافی ڈیزل کی قیمت میں کمی لائے۔ ان لاری مالکان کا کہنا ہے کہ کورونا وبا کی وجہ سے کاروبار نہ ہونے سے وہ پریشان ہیں اور اب ایک مرتبہ پھر ڈیزل کی قیمت میں اضافہ کا بوجھ انہیں برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ بین الاقوامی بازار میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود ملک میں ایندھن کی قیمتیں کم نہیں ہورہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ جب سے تیل کی کمپنیوں کو تیل کی قیمتوں کے تعین کی ذمہ داری دی گئی ہے، تب ہی سے وقفہ وقفہ سے ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ ہوتاجارہا ہے اور حکومت کو اس کی پرواہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں ڈرائیور اور کلینر کی تنخواہیں بھی ادا کرنی پڑتی ہیں۔ ایک طرف لاک ڈاون نے ان کے کاروبار پر اثر ڈالا ہے تو دوسری طرف ڈیزل کی قیمت میں مسلسل اضافہ نے ان کی مشکلات میں اضافہ کردیا ہے۔ریاست بھر میں تقریباً ایک لاکھ 50 ہزار لاریاں ہیں۔ صرف گریٹر حیدرآبادمیں ہی 40 ہزار لاریاں ہیں۔