سیرت نبوی ؐ قیامت تک پوری انسانیت کے لئے آب حیات

حیدرآباد: 4؍نومبر (پریس ریلیز) اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ ؐ پر نبوت ورسالت کے سلسلہ کو ختم فرمایا اور آپ ؐ کو قیامت تک پوری کائنات کے لئے اپنا نبی اور رسول بناکر مبعوث فرمایا ،جس طرح آپ ؐ آخری نبی ہیں اور آپ پر نازل کردہ کتاب آخری کتاب ہے اسی طرح آپ کی لائی ہوئی شریعت بھی آخری اور قیامت تک کے لئے ،اللہ تعالیٰ نے آپ ؐ کی سیرت وحیات طیبہ کو پوری انسانیت کے لئے اسوۂ حسنہ قرار دیا ہے اور اسے آئینہ بناکر زندگی گزارنے کا حکم دیا ہے،آپ ؐ نے ہر کام کو عمل کے ذریعہ پیش کیا ،یہی وجہ ہے کہ آپ ؐ کی زندگی کا ہر گوشہ عمل سے بھر پور نظر آتا ہے ،آپ ؐ کا ہر عمل عظیم سنت ہے جس کا اتباع ہر شخص کے لئے نہ صرف باعث برکت ،باعث اجر وثواب بلکہ نجات کا باعث ہے ، یاد الٰہی اور ذکر خداوندی آپ ؐ کی سنتوں میں سب سے عظیم ترین سنت ہے ،ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ ؓ فرماتی ہیں کہ آپ ؐ ہمہ وقت یاد الٰہی میں مشغول رہتے تھے ،آپ ؐ نے اپنی امت کو کثرت سے یادالٰہی کی ترغیب بھی دی ہے،یاد الٰہی جہاں دل کا چین ،روح کا سرور اور چہرہ کا نور ہے وہیں تقرب الٰہی کا اہم ترین ذریعہ ہے ،اسی یاد کے ذریعہ بندہ مؤمن خدا کا دوست اور اس کا ولی بنتا ہے ، اولیاء اللہ یاد الٰہی کی کثرت ہی کی وجہ سے اولیاء اللہ قرار پائے ، یقینا ہر مؤمن جنت کو طلب کرتا ہے اور اسے اس کا حکم بھی دیا گیا ہے لیکن بعض لوگ وہ ہیں جنہیں جنت خود طلب کرتی ہے وہ اللہ کے محبوب بندے اولیاء کرام ہیں ،خانقاہ مظفریہ کے ز یر اہتمام ماہانہ مجلس ذکر وسلوک کی خصوصی نشست ’’ سیرت نبوی ؐ اور پیام انسانیت ‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے استاذ العلماء مولانا شاہ محمد اظہار الحق قریشی چشتی صابری مظفر قاسمی خلف اکبر وخلیفہ مجاز قطب دکن حضرت مولانا شاہ محمد عبدالغفور قریشی ؒ ان خیالات کا اظہار فرمارہے تھے ،مولانا حافظ عبدالرافع حسامی کی قرت کلام پاک سے مجلس کا آغاز ہوا، بزرگ نعت خواں محمد اسماعیل چشتی ، معین نواب، قاری سید بشیر احمد،حافظ عبدالباری اور حافظ سید فاروق نے نعت شریف کا نذرانہ پیش کیا ،اس موقع پر مولانا مفتی شاہ محمد ابرارالحق قاسمی فرزند حضرت قطب دکن ؒ ومہتمم جامعہ عربیہ قاسم العلوم اودگیر مہاراشٹرا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ ؐ کی حیات مقدسہ کو انسانیت کے لئے بہترین نمونہ قرار دیا ہے،یہ ان لوگوں کے لئے ہے جو یوم آخرت اور اللہ سے ملاقات کی خواہش رکھتے ہیں ،کون مؤمن ہوگا جو اپنے دل میں خدا سے ملاقات کی خواہش نہ رکھتا ہو ،خدا سے ملاقات کا اعزاز پانے اور اس کی نعمتوں کے حصول کے لئے دنیا میں رسول اللہ ؐ کی اتباع اور پیروی ضروری ہے ،آپ ؐ کی تعلیمات اور مبارک سنتوں پر عمل کئے بغیر خدا سے ملاقا ت کا شرف ناممکن ہے ، آدمی جس سے محبت رکھتا ہے اس کا بار بار تذکرہ کرتا ہے ،یقینا اللہ تعالیٰ کا کثرت سے ذکر اس سے محبت کی علامت ہے ،حدیث قدسی ہے جس میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ جو مجھے یاد کرتا ہے میں اس کا ہم نشین بن جاتا ہوں ،اس میں ذاکرین کے لئے عظیم بشارت ہے ،لہذا ہم کو چاہیے کہ کثرت سے اللہ کا ذکر کرتے رہیں اور رسول اللہ ؐ کی سنتوں کو اپنی زندگی کا حصہ بنانے کی کوشش کریں ،اس موقع پر مفتی عبدالمنعم فاروقی نبیرہ حضرت قطب دکنؒ خطیب جامع مسجد اشرفی واستاذ عربی دارالعلوم اشرفیہ گولکنڈہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ اللہ تعالیٰ نے آپ ؐ کو آخری نبی بنایا ہے ، یہی وجہ ہے کہ آپ کی سیرت طیبہ کا ہر گوشہ محفوظ ہے ،اسوہ ٔ نبوی کے لئے دو چیزیں ضروری ہیں ،ایک آپ ؐ سے والہانہ محبت ، جس طرح صحابہ ؓ نے کرکے دکھائی کہ جان مال تک لٹاکر دکھایا ، دوسرے آپ ؐ کی سیرت سے واقفیت ،اس کے بغیر سیرت پر چلنا محال ہے ، مفتی فاروقی نے کہا کہ صحابہ ؐ زبانی اور رسمی عاشق نہیں بلکہ سچے اور عملی عاشق تھے ،ہم کو بھی انہیں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے رسمی وقتی نہیں بلکہ حقیقی عاشق بننے کی کوشش کرنی چاہیے ،ہمارے ہرعمل سے عشق رسول ؐ کی مہک آنی چاہیے ،آپ کی سنت پر ہر خواہش کو قربان کرنا ہی سچا عشق اور حقیقی محبت ہے،ذکر جہری کے بعد صدر محترم کی دعا پر مجلس کا اختتام عمل میں آیا ،حافظ سید رضوان ،حافظ سید فیروز ،مولانا عبدالواسع حسامی ،مفتی عبدالرحمن الماس،حکیم شرف الدین حاجی ،حافظ انور اور حافظ سمیر نے انتظامات میں حصہ لیا۔