حیدرآباد و اطراف

برطانیہ سے حیدرآباد پہنچنے والے مسافرین تک رسائی حاصل کی جائے گی: ریاستی وزارتِ صحت

حیدرآباد: 22؍دسمبر (عصرحاضر) تلنگانہ ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ جی سری نواسا راؤ  نے بتایا کہ حال ہی میں برطانیہ میں کورونا وائرس کی نئی لہر کا پتہ چلا ہے۔ جس کے بعد سے ہم چوکس ہوگئے ہیں اور برطانیہ سے حیدرآباد پہنچنے والے 358 مسافروں کا سراغ لگا لیا جاسکتا ہے۔

مسافر 15 دسمبر سے ہی پہنچنا شروع ہوئے تھے اور ان کی شناخت کے لئے کارروائی شروع کردی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 358 مسافروں میں سے 158 افراد کا سراغ لگا لیا گیا ہے۔ باقی کی جلد از جلد شناخت کی جائے گی۔ جیسے ہی ان تک رسائی ہوگی ان کے  ٹیسٹ کروائے جائیں گے اور انہیں قرنطین کردیا جائے گا۔ کل ہی برطانیہ سے لوٹے سات مسافروں کے ٹیسٹ میں انہیں منفی پایا گیا۔ وزارت صحت عامہ اور خاندانی بہبود نے بھی سرکاری افسران کو وائرس کے نئے انداز کے بارے میں آگاہ کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزارت صحت اور خاندانی بہبود کی معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پی) کے مطابق ، پچھلے دو ہفتوں کے دوران دنیا کے مختلف حصوں سے ہندوستان جانے والے تمام لوگوں کا سراغ لگا لیا گیا ہے اور ٹیسٹ ہونے کے بعد انھیں نگرانی میں رکھا جائے گا۔

راؤ نے یہ بھی کہا کہ ریاستی حکومت کی طرف سے ایک ہیلپ لائن نمبر (040-2465199) تشکیل دیا گیا ہے تاکہ برطانیہ سے آنے والے مسافرین از خود باخبر کر سکے اور مختلف ممالک سے سفر کرنے والے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ خود الگ الگ ٹیسٹ کروائیں۔

مہاراشٹرا اور تمل ناڈو ، نئی دہلی ، کرناٹک اور پنجاب سمیت ملک کے دیگر حصوں میں بھی ایسی ہی احتیاطی تدابیر اختیار کی جارہی ہیں۔

مرکزی وزارت شہری ہوا بازی نے پیر کو 22 دسمبر سے 31 دسمبر تک برطانیہ سے ہندوستان جانے والی تمام پروازوں کو عارضی طور پر معطل کردیا اور ایک سرکلر جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ آج اور کل برطانیہ سے آنے والے تمام مسافروں کو ہوائی اڈوں پر لازمی طور پر آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کرنا پڑے گا۔

20 دسمبر کو ، برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے عوام کو آگاہ کیا تھا کہ ملک میں COVID-19 وائرس کا ایک نیا مادہ ملا ہے۔

انہوں نے ٹویٹ کیا تھا ، "ہمارے پاس اس وائرس کی نئی شکل اور اس کے پیدا ہونے والے امکانی خطرہ کو ٹالنے سے قاصر ہیں۔ اہم بات ہم آب کو بتادیں کہ ہم منصوبہ بندی کے مطابق کرسمس کی تقریبات منعقد نہیں کرسکتے ہیں۔”

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×