آئینۂ دکن

تلنگانہ میں جاری سروے دھرنی پورٹل کے سلسلہ میں جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش کا موقف

تلنگانہ: 9؍اکتوبر (عصر حاضر)مفتی محمود زبیرقاسمی جنرل سکریڑی جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش نے اپنے صحافتی بیان میں فی الوقت ریاست کے مختلف شہروں اور منسپلٹیس میں جاری دھرنی پورٹل سروے کے سلسلہ میں کہا کہ یہ معاملہ ریاستی حکومت سے متعلق ہے ، جب کہ NRCاور NPRیہ سنٹرل گورنمنٹ کی اکسسائز ہوتی ہے ، انہوں نے کہا کہ بعض لوگوں کو یہ شبہ ہورہا ہے کہ یہ NPRاور NRCکا حصہ ہے ، جب کہ 2010کے NPRمیں جو سوالات کئے گئے تھے ان میں سے بنیادی طور پر ڈیٹ آف برتھ، پلیس آف برتھ، نیشنلٹی اور جس جگہ پر مقیم ہیںاس کی مدت یعنی ڈیوریشن آف اسٹے پوچھاگیاتھا ،جس کا راست تعلق شہریت قانون 1955سے ہوتا ہے ، جب کہ دھر نی پورٹل کا جو سروے کیا جارہا ہے اس کے سوالات میںکہیں پر بھی اس قسم کے سوالا ت موجودنہیں ہیں ،بلکہ اس سروے میں جائیداد سے متعلق تفصیلات حاصل کی گئی ہیں، ساتھ ہی چونکہ اس سروے میں مسلم غیر مسلم سبھی شامل ہیں اس لئے کیاسٹ بھی پوچھا گیا ہے اور افراد خاندان کی تفصیلات بھی پوچھی گئیں ہیں ،اس لئے جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش کا یہ مانناہے کہ اس خصوص میں حکومت کی جانب سے جو آنے والے افرادہیں ان سے مثبت طریقے پر گفتگوکرتے ہوئے اطمنان کرکے انہیں اپنی معلومات فراہم کی جائیں اورانہوں نے اس بات کا بھی اظہارکیا کہ سابق میں مسلم زمینداروں کی کئی جائیداد یں شہر واضلاع میں ریکارڈنہ ہونے کہ وجہ سے ضائع ہوئیس ہیں؛ جب کہ آج بھی ریکارڈمیں ناموں کا اندارج اور اس پر خواطر خواہ توجہ نہ ہونے کی وجہ سے کروڑہا کروڑ روپئے کی مسلم جائیدادیں کورٹ کچھیری کی نذر ہیں ، جس کی وجہ یہ ہے کہ وہاں موجود افراد نے قبضہ دار کے کالم میںاپنا نام درج کروا یا اور بعض لوگوں نے دھوکہ دہی کرتے ہوئے مالکانہ کالم میں بھی اپنانام درج کروایا جب کہ مسلمان جن کے اباء واجداد کی وہ جائیدادیں تھیں ریکارڈ میں موجود نہ ہونے کی وجہ سے حق رکھنے کے باوجود کورٹ کچھیری ، ایم آر اُواور آر ڈی اُو آفس کے چکر کاٹ رہے ہیں ،اسی لئے ایسے مسلمان جن کی جائیدادیں ہیں چاہیں وہ گھریلوہوں یاتجارتی جائیدادیں ہوںوہ اپنی تفصیلات دھرنی پورٹل کو دے سکتے ہیں،اس موقع پر جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش اس بات کی بھی وضاحت ضروری سمجھتی ہے کہ وہ روز اول ہی سے NRCکی مخالفت کرتی آئی ہے اور آئندہ بھی مخالفت کرے گی ۔یہ تفصیلات حضرت مولانا سید ارشد مدنی صاحب مدظلہ صدر جمعیۃ علماء ہند اوراورحضرت مولانا مفتی غیاث الدین رحمانی صاحب مدظلہ صدر جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش سے رابطہ کے بعد جاری کی جارہی ہیں ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×