آئینۂ دکن

بڑی خبر؛ تلنگانہ میں لاک ڈاؤن 29؍مئی تک جاری رہے گا: کے سی آر

حیدرآباد: 5؍مئی (عصر حاضر) ریاست تلنگانہ کے وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ نے آج ریاستی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ریاست میں لاک ڈاؤن کو 29؍مئی تک جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ مرکزی حکومت کی جانب سے 17؍مئی تک لاک ڈاؤن کا اعلان کیاگیا تھا جو ملک گیر سطح پر نافذ العمل ہے۔ لیکن وزیر اعلی کے سی آر نے مزید آگے بڑھاتے ہوئے 29؍مئی تک کا اعلان کیا ہے۔

آرینج / گرین زونس میونسپل ٹاؤنس میں 50 فیصد دوکانات  جبکہ رورل علاقوں میں 100 فیصد اجازت رہے گی۔ عوام شام 6 بجے تک ضروری اشیا کی خریداری مکمل کریں اور وہ اپنی رہائش گاہوں تک پہنچ جائیں۔ ریاست میں شام سات بجے سے کرفیو ہوگا۔ اگر کوئی باہر سے مل جاتا ہے تو پولیس کارروائی شروع کرے گی۔

پرگتی بھون میں کابینی رفقاء کے ساتھ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں کے سی آر نے کہا کہ ریاستی دارالحکومت حیدرآباد اور اس کے پڑوس اضلاع رنگاریڈی‘ میڑچل‘ ملکاجگیری کی صورتحال ابھی بھی تشویشناک ہی ہے اسی لیے لاک ڈاؤن میں نرمی کا کوئی امکان نہیں ہے۔  البتہ آر ٹی اے / رجسٹریشن/ تعمیراتی خدمات کی پوری ریاست میں اجازت رہے گی۔

ایس ایس سی امتحانات مئی کے مہینہ میں ہی منعقد ہوں گے جبکہ انٹر میڈیٹ کے پیپرس کی کل سے جانچ شروع ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ جو مہاجر مزدور تلنگانہ میں پھنسے ہوئے ہیں وہ لوگ اگر چاہیں تو اپنی خدمات یہیں پر بحال کرسکتے ہیں اس لیے کہ یہاں پر رئیل اسٹیٹ کھل جائے انڈسٹریز کھل جائیں گی۔ کئی مواقع آپ کے ہاتھ موجود ہیں‘ البتہ اگر وہ جانا ہی چاہتے ہیں تو ہم لوگ اس کی ترتیب بنارہے ہیں دہلی مدهیہ پردیش ودیگر ریاستوں کے وزرائے اعلی سے بات چیت ہوئی ہے۔ وہ لوگ ترتیب بناکر بھیجیں گے۔ ہم تو یہی کہیں گے کہ جانے کے بجائے آپ یہیں پر رک کر کام کیجیے ۔ ہم ہر دن چالیس ٹرین چلانے کی تیاری میں ہیں لیکن دیگر ریاستوں سے در پیش پریشانیوں کی وجہ سے ہم صرف بارہ ٹرین ہی چلا سکے۔ جب تمام ریاستوں سے ترتیب بن جائے گی تو ہم ان کو رفتہ رفتہ اپنے گھر لوٹا دیں گے۔

انہوں نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران یہ بھی کہا ہے کہ سماجی دوری کا جو نعرہ دیا گیا ہے اس کا بائیکاٹ کریں اور اس نعرہ کو حقیقی معنوں میں فزیکل ڈسٹنسنگ جسمانی دوری کہیں اور اس وباء سے بچنے کے لیے فزیکل ڈسٹنسنگ نہایت ضروری ہے۔ آپسی دوری کو برقرار رکھتے ہوئے ماسک کا ضرور استعمال کریں اور احتیاطی تدابیر پر عمل آوری کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×