آئینۂ دکن

حکومت تلنگانہ نے جھارکھنڈ کے 1200 سو مزدوروں کو بذریعہ ٹرین جھارکھنڈ روانہ کردیا

حیدرآباد: یکم؍مئی (عصر حاضر) مرکزی حکومت کی جانب سے جاری کردہ بین ریاستی سفر کی اجازت کے احکامات کے اجراء کے دوسرے ہی دن حکومت تلنگانہ نے جھارکھنڈ کے 1200 سو مزدوروں کو خاموشی سے بذریعہ ٹرین جھارکھنڈ روانہ کر دیا۔ تلنگانہ حکومت نے ذرائع ابلاغ کو اس کی اطلاع تک ہونے نہیں دی۔ حیدرآباد کے مضافات میں واقع لنگم پلی اسٹیشن پر آج صبح ساڑھے چار بجے 24 بوگیوں پر مشتمل ٹرین میں بارہ سو مزدوروں کو سوار کروایا گیا ۔ ٹرین میں بیٹھنے سے پہلے قاعدے کے مطابق تمام مسافرین کی طبی جانچ کی گئی۔ عام طور پر ٹرین کے ایک ڈبے میں 72 مسافرین کی گنجائش ہوتی ہے لیکن اس اسپیشل ٹرین میں سوشیل ڈسٹنسنگ کے اصول کے تحت فی بوگی صرف 54 مزدوروں کو سوار کروایا گیا ۔

ٹرین کے سفر سے پہلے یہ بھی واضح کردیا گیا کہ یہ ٹرین نان اسٹاپ ہوگی۔ بارہ سو مسافروں کے ساتھ ٹرین پانچ بجے صبح لنگم پلی سے جھار کھنڈ میں واقع  ہتھیا کے لیے روانہ ہوئی۔ توقع ہے کہ یہ رات گیارہ بجے اپنا سفر مکمل کر لے گی اور وہاں پہنچنے کے بعد جھارکھنڈ حکومت کی جانب سے وہاں ان کے لیے بنائے گئے خصوصی ٹھکانوں میں لازمی چودہ روزہ آیسولشن کی مدت پوری کرنے کے بعد ان کے متعلقہ مقامات کو جانے کی اجازت دے دی جائے گی۔

حکومت تلنگانہ نے جھارکھنڈ کے مزدوروں کو ان کی ریاست تک بھجوانے کے پورے عمل کی میڈیا کو بھنک تک لگنے نہیں دی ۔ مرکزی حکومت کے قواعد کے مطابق ایک ریاست سے دوسری ریاست تک مزدوروں کی منتقلی کے لیے دونوں ریاستوں کو وزارت ریلوے سے درخواست کرنی ہوتی ہے۔ حیدرآباد سے ٹرین روانہ ہونے تک حکومت جھارکھنڈ نے بھی اس سلسلہ میں کوئی خبر ذرائع ابلاغ کو نہیں دی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×