عجلت میں لاک ڈاؤن کا اعلان کرنے والی حکومت‘ لوگوں کو گھروں تک پہنچانے کی بھی ذمہ دار ہے
حیدرآباد: 31؍مارچ (عصر حاضر) شہر حیدرآباد کی معروف درگاہ یحیی پاشاہ علیہ الرحمہ کے سجادہ نشین مولانا غلام صمدانی علی قادری نے تبلیغی مرکز نظام الدین میں موجود جماعت کے ساتھیوں سے متعلق قومی میڈیا کے پروپیگنڈہ پر اپنا ویڈیو کلپ جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک کے وزیر اعظم نے رات آٹھ بجے اچانک نیشنل چینل پر عوام سے مخاطب ہوکر لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا‘ اس اچانک اعلان کے بعد محض چار گھنٹوں کے کم وقت میں لوگ کس طرح اپنے گھروں تک پہنچنا دشوار ہوگیا۔ تبلیغی جماعت کے مرکز میں پوری دنیا سے لوگ آتے ہیں۔ ان کا واپس ہونا ہر اعتبار سے نا ممکن تھا۔
کورونا وائرس کی وجہ سے مسلمان اس لاک ڈاؤن کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے حکومت کا بھر پور تعاون کررہا ہے‘ پنج وقتہ نمازوں کے علاوہ جمعہ کی نماز بھی اپنے گھروں میں ادا کرلی۔ تبلیغی جماعت کا مرکز جہاں پوری دنیا سے لوگ آتے ہیں اور ہر دن وہاں پر دینی سرگرمیاں جاری رہتی ہیں اور ہزاروں لوگ وہاں پر موجود رہتے ہیں۔ مرکزی و ریاستی حکومتوں کے لاک ڈاؤن کے سبب وہ لوگ وہیں پر قیام کرنے پر مجبور ہوگئے ‘ ایسے میں اب سرکاریں جوابدہ ہیں کہ وہ لوگ وہاں سے جائیں تو کیسے جائیں؟ دہلی وزیر اعلی اروند کیجریوال کو بھی اس بات پر غور کرنا چاہیے کہ ملک و بیرون ملک سے آئے لوگ وہاں پر پهنسے ہوئے تھے آپ ان کے لیے ایک میڈیکل ٹیم رکھتے اور آپ ان کی نگرانی کرتے۔ آپ نے جس وقت لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا تو یہ آپ کی ذمہ داری تھی کہ آپ ان لوگوں کو اپنی منزلوں تک پہنچانے کا بھی انتظام کرتے۔ لیکن آپ نے اپنی ذمہ داری ادا نہیں کی ۔ ہم یہ واضح طور پر کہنا چاہتے ہیں کہ آپ کی اس طرح کی حرکتوں کی وجہ سے اس مسئلہ کو فرقہ وارانہ رنگ دیا جارہا ہے‘ ایک خاص مذہب کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ تبلیغی جماعت کے مرکز کے پورے ذمہ دار حکومتیں ہی ہیں۔ ان احباب کی اس میں کوئی غلطی نہیں ہے یہ مسائل عجلت میں لاک ڈاؤن کے اعلان کی وجہ سے پیدا ہوئے ہیں۔