آئینۂ دکن

سیاہ قوانین کے خلاف تلنگانہ حکومت قرار داد کی منظوری کے ساتھ سپریم کورٹ کا دروازہ بھی کھٹکھٹائے

حیدرآباد: 12؍مارچ۔  تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ نے شہریت ترمیمی قانون سے متعلق اپنا موقف پیش کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول قرار دیا تھا اور ساتھ ہی ساتھ یہ بھی یقین دلایا تھا کہ سی اے اے کے خلاف اسمبلی میں قرار داد منظور کی  جائے گی۔ تلنگانہ کابینہ کے اجلاس میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف قرارداد منظور کرتے ہوئے مرکز سے یہ درخواست کی گئی کہ اس قانون سے دستبرداری اختیار کی جائے۔

سی اے اے اور این پی آر کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین چاہتے ہیں کہ حکومت  قرارداد میں سی  اے  اے کے ساتھ  این آر سی اور این پی آر کو بھی شامل کرے  اور بجٹ سیشن میں قرارداد کی منظوری کے اقدام کے علاوہ تلنگانہ حکومت کو چاہیے کہ وہ کیرالہ کی طرح سی اے اے کے خلاف  سپریم کورٹ سے رجوع ہوں۔

لیکن تجزیہ نگار اور سینئر صحافی اطہر معین کا ماننا ہے کہ تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ ایک چالاک سیاست داں ہیں۔ اسمبلی میں سی اے اے کے خلاف قرارداد کی منظوری پر تو کسی کو کوئی شک نہیں ہے لیکن ان کا یہ بھی ماننا ہے کہ کے سی آر کوئی ایسا قدم نہیں اٹھائیں گے جس سے مرکز کے ساتھ ان کے تعلقات خراب ہوں۔ تلنگانہ اسمبلی کا اجلاس 20 مارچ  تک جاری رہے گا۔ توقع ہے کہ سی اے اے کے خلاف قرارداد جاری اجلاس کے آخری دن دونوں لیجیسلیٹو اسمبلی اور لیجیسلیٹو کونسل میں پیش کی جائے گی۔

بشکریہ نیوز 18

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×