آئینۂ دکن

حضرات صحابہ ؓ کی سیرت محبت رسول ؐ کا بے مثال عملی نمونہ

حیدرآباد: 3؍مارچ (پریس ریلیز) اللہ تعالیٰ نے تمام مخلوقات میں انسانوں کو اشرف المخلوقات بنا کر پیدا کیا ہے ،انسانوں کی رشد وہدایت اور ان کی رہبری ورہنمائی کے لئے انہیں میں سے چنندہ اشخاص کو پیغمبری کے لئے منتخب فرمایا ، حضرات انبیاء ؑ کو انسانوں میں افضل ترین مقام حاصل ہے اور تمام انبیاء ؑ میں نبی خاتم حضرت محمد مصطفی ؐ کو فضیلت حاصل ہے ،اللہ تعالیٰ نے آپ ؐ کو قیامت تک کے لئے آخری پیغمبر بنایا ہے اور آپ ؐ کی ذات مبارکہ کو رہتی دنیا تک کے لئے بہترین اسوہ اور نمونہ قرار دے کر لوگوں کو اس کی اتباع کا حکم دیا ہے ، آپ ؐ سے سچی اور عملی محبت کی تعلیم دی گئی ہے اور اسے جزو ایمان قرار دیا گیا ہے، آپ ؐ کی اتباع کو لازمی قرار دے کر اسے دنیا وآخرت میں کامیابی کا زینہ قرار دیا گیا ہے،قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے اپنی محبت ومعرفت کے حصول کے لئے اپنے محبوب ؐ کی اتباع کو ضروری کہا ہے ، آپ ؐ کی نافرمانی کو اپنی نافرمانی سے تعبیر کیا ہے اور ایسے شخص کو گمراہ اور عذاب الٰہی کا مستحق فرمایا ہے،اس امت کا سب سے افضل ترین طبقہ حضرات صحابہ ؓ کا ہے ، قیامت تک دنیا میں کوئی کتنا ہی متقی ،پرہیزگار اور عبادت گزار بن جائے تب بھی وہ ایک ادنی صحابی کے مقام کی گرد تک نہیں پہنچ سکتا ، یہ وہ مبارک ہستیاں تھیں جنہیں جن کی انکھوں کو رخ انور کے دیدار سے کا شرف حاصل ہوا تھا ،جن کے کانوں نے براہ راست ارشادات عالیہ سنے تھے اور جنہیں دن ورات ، سفر وحضر میں آپ ؐ کی صحبت بابرکت حاصل ہوئی تھی ، یہی وہ حضرات ہیں جنہوں نے اسلام کے لئے ان گنت قربانیاں دی تھیں اور اپنے مال ومتاع کے ذریعہ اسلام کی خدمت کی تھی ، حضرات صحابہ ؓ رسول اللہ ؐ سے بے پناہ محبت کرتے تھے ،بلکہ وہ حقیقی عشاق تھے ،ان کی محبت واطاعت کی دنیا مثال پیش کرنے سے قاصر ہے ،ایسا زبردست گرو ہ اب قیامت تک پیدا نہیں ہو سکتا،یہ حضرات دراصل رسول اللہ ؐ کی سیرت طیبہ کا عملی نمونہ تھے،وہ آپ ؐ کی ایک ایک ادا کے عاشق تھے ،آپ ؐ کے حکم کے دیوانے اور آپ ؐ کی سنت کے متوالے تھے ،یہی وجہ ہے کہ رسول اللہ ؐ نے انہیں ستاروں سے تشبیہ دے کر ان کی کی اقتداء کا حکم دیا ہے ،یہ حضرات رسول اللہ ؐ کی محبت کو آپ کی اتباع کا عملی جامہ پہناتے تھے ،انہوں نے دنیا کو ٹھوکر مارا ،مال کو لات ماری اور جان کو قربان کیا مگر آپ ؐ کی اطاعت سے روگردانی نہیں کی ،انہوں نے بتایا کہ رسول اللہ ؐ سے حقیقی اور سچی محبت کیا ہوتی ہے اور محبت رسول ؐ کا تقاضہ کیا ہے ،یہی وجہ تھی کہ جس جگہ پہنچے دنیا نے ان کا استقبال کیا اور لوگوں نے انہیں پلکوں پر بٹھایا اور ان کی غلامی کو اپنے لئے باعث سعادت سمجھا،مولانا شاہ محمد اظہار الحق قریشی چشتی صابری مظفر قاسمی خلف اکبر وجانشین حضرت قطب دکنؒ ،خانقاہ مظفریہ کے ماہانہ ’’مجلس ذکر وسلوک‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار فرمارہے تھے ،حافظ سید انس احمد کی تلاوت قرآن سے مجلس کا آغاز ہوا، جبکہ حافظ سید رضوان ،قاری سید بشیر احمد ،محمد اسماعیل چاچا چشتی اور حافظ تاج الدین سعید نے بار گاہ نبوی میں گلہائے عقیدت پیش کئے ، مفتی عبدالمنعم فاروقی خطیب جامع مسجد اشرفی قلعہ گولکنڈہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ مسلمان جب تک سیرت نبوی ؐ پر عمل پیرا نہیں ہوتے کامیابی انہیں حاصل نہیں ہو سکتی ،ہم لوگ صرف زبانی محبت کا اظہار کرتے ہیں جب کہ صحابہ ؓ کے عمل سے اس کا اظہار ہوتا تھا ،مسلمان اگر کامیابی کے لئے کسی اور کے راستے پر چلتے ہیں تو یہ ان کی بہت بڑی بھول ہے اور ان کے لئے دنیا میں ذلت اور آخرت میں رسوائی ہے ،ہم کو سیرت نبویؐ کا عملی نمونہ بن کر دسروں کے لئے مثال بننا ہوگا ،موجودہ ناموافق حالات میں ثابت قدم رہنا ہے اور ہر ممکن کوشش کرتے ہوئے خود کے اور دوسروں کے دین وایمان کی حفاظت کی بھر پور کوشش کرنا ہے ،ذکر جہری کے بعد شاہ محمد اظہار الحق قریشی کی رقت انگیز دعا پر مجلس کا اختتام عمل میں آیا ،اس موقع پر سید اطہر الدین چشتی صابری سماجی خدمت گزار ٹولی چوکی نے شاہ محمد اظہار الحق قریشی کے پچاس سالہ دینی ،دعوتی ،تدریسی اور اصلاح خدمات پر انہیں تہنیت پیش کی ،اس موقع پر مولانا عبدالرافع،مولانا عبدالواسع ،مفتی عبدالرحمن الماس ،حافظ سید فیروز،حافظ سید رضوان ،حافظ انور ،حافظ سمیر ،حافظ شعیب اور محمد ارشاد نے انتظامات میں حصہ لیا ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×