طلبہ ادارہ اشرف العلوم اکبرباغ کا دوسرا عظیم الشان نعتیہ مسابقہ
حیدرآباد: 28/فروری (پریس ریلیز) نعت گوئی کو شعر کی اصناف میں سب سے مشکل صنف کہا جاتا ہے، حدود و آداب کی رعایت، افراط و تفریط سے پرہیز اور الوہیت و عبدیت کے درمیان اگر فرق نہ کیا جائے تو نعت گوئی ثواب کے بجائے وبال بن جاتی ہے؛ اس لیے کہا جاتا ہے کہ نعت گوئی ایک دو دھاری تلوار ہے جس پر چلنا اُسی وقت آسان ہے جب اللہ پاک کی کامل توفیق شاملِ حال ہو، بڑے بڑے کہنہ مشق شاعروں کو کبھی نعتِ پاک کہنے کی توفیق نہیں ملتی اور اللہ چاہتے ہیں تو کم عمر طلبہ نعت کہنے کی سعادت حاصل کرلیتے ہیں، ايسے ہی کچھ خوش نصیب طلبہ ادارہ اشرف العلوم شعبۂ اکبرباغ کے نعتیہ مسابقہ میں حصہ لینے جا رہے ہیں، گزشتہ سال 17 طلبہ نے پہلے نعتیہ مسابقے میں شرکت کی تھی اور اس سال الحمدللہ تقریباﹰ 25، طلبہ نعتِ پاک کے علاوہ حمد و نظم اور حالاتِ حاضرہ پر اپنا کلام پیش کریں گے۔
ادارہ اشرف العلوم شعبۂ اکبرباغ میں آج بتاریخ 4، رجب 1441 مطابق 29، فروری بروز اتوار، بعد نمازِ عشاء، بمقام فوقانی مسجد، مسجدِ اکبری میں ہونے والے اس نعتیہ مسابقے میں حکم کی حیثیت سے مشہور نعت گو شاعر مولانا شاہنواز ہاشمی صاحب اور مولانا نذیر نادر حسامی صاحب نیز مہمان خصوصی کی حیثیت سے بزرگ اور صوفی شاعر حضرت مولانا مفتی صادق محی الدین صاحب دامت برکاتہم شرکت کریں گے، حافظ عبد المحصی کلیم صدر شعبہ اکبرباغ، نیز اساتذہ و طلبہ نے اس تاریخی، پر نور و بابرکت اور عظیم الشان نعتیہ مسابقہ میں شرکت کی آپ تمام حضرات سے خصوصی اپیل کی ہے۔