حیدرآباد میں 903کروڑ روپے کی فرضی چینی سرمایہ کاری کا پردو فاش، 10 گرفتار
حیدرآباد:12؍اکتوبر (عصرحاضر) تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں کروڑوں روپیے کی فرضی سرمایہ کاری کا ریاکٹ بے نقاب ہوا ہے۔ سائبر کرائم پولیس نے 903 کروڑ روپے کی فرضی چینی سرمایہ کاری کا پردہ فاش کیا ہے اور دہلی اور ممبئی سے حوالوں کے کاروبار میں ایک چینی شہری اور تائیوان کے شہری سمیت 10 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ حیدرآباد سٹی پولیس کمشنر سی وی آنند نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ گرفتار افراد کی شناخت ساحل بجاج، سنی پنکج، وریندر سنگھ، سنجے یادو، نونیت کوشک، محمد پرویز، سید سلطان، مرزا ندیم بیگ، چینی شہری لیک لی ژونگجن اورتائیوان کا شہری چو چون یو کے طور پر ہوئی ہے۔ سائبر کرائم پولیس نے ترناکا کے ایک رہائشی کی شکایت پر ‘لوکسم’ نامی انویسٹمنٹ ایپ کے خلاف دھوکہ دہی سے 1.6 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کرنے کا مقدمہ درج کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات میں پتہ چلا کہ شکایت کنندہ کی رقم انڈس انڈ بینک میں شنڈائی ٹیکنالوجی پرائیویٹ لمیٹڈ کے نام پر جمع کرائی گئی تھی۔ یہ بینک اکاؤنٹ وریندر سنگھ نے کھولا تھا جسے پونے سے گرفتار کیا گیا تھا۔ پوچھ گچھ کے دوران اس نے بتایا کہ ایک جیک (چینی) کے مشورے پر شنڈائی ٹیکنالوجی کے نام پر بینک اکاؤنٹ کھولا گیا اور انٹرنیٹ بینکنگ کا صارف نام اور پاس ورڈ جیک کو دیا گیا۔ دہلی کے سنجے یادو نے بھی لیک لی کے کہنے پر بیٹینچ کا کھاتہ کھلوایا اور اسے چین میں پئی اور ہسان زوآن کو دیا۔ اسی طرح اس نے 15 دیگر بینکوں میں اکاؤنٹس کھولے اور تائیوان کے چو چون یو کو ان کے بارے میں بتایا، جو ممبئی میں عارضی طور پر مقیم تھا اور اسے کل ممبئی سے گرفتار کیا گیا۔ مسٹر آنند نے بتایا کہ سنجے اور وریندر کو فی اکاؤنٹ 1.2 لاکھ روپے کمیشن ملتا تھا، جس کا بندوبست لیک نے کیا تھا۔ کمشنر نے کہا کہ شنڈائی ٹیکنالوجی کے 38 کھاتوں سے رنجن منی کارپوریشن اور کے ڈی ایس فاریکس پرائیویٹ لمیٹڈ کو بھاری رقم منتقل کی گئی۔ اعلیٰ پولیس افسر کے مطابق تحقیقات کے دوران پتہ چلا کہ حوالوں کے ذریعے 903 کروڑ روپے کا فراڈ کیا گیا ہے اور اب تک اس معاملے میں مختلف بینک اکاؤنٹس کے 1.91 کروڑ روپے منجمد کیے جا چکے ہیں۔