حیدرآباد: 18؍مارچ (پریس نوٹ) ملک کے موجودہ حالات کے تناظر میں جہاں مسلمان مختلف مسائل اور خطرات سے دو چار ہیں وہیں مہدی اور مسیح ہونے کا جھوٹا دعویدار شکیل بن حنیف کے پیر وکاروں کی بڑھتی ہوئی ارتدادی سرگرمیاں مسلمانوں کے دین وایمان کی حفاظت کے لئے سنگین خطرہ بنی ہوئی ہیں ، حالیہ دنوں میں شہر کے مختلف محلوں کشن باغ، آغاپورہ، امیر پیٹ میں خارجِ اسلام شکیلی فرقہ سے وابستہ نوجوان اپنے باطل اور کفر یہ عقائد کی تبلیغ کر تے ہوئے پکڑے گئے، اس پس منظر میں مجلس تحفظ ختم نبوت ٹرسٹ تلنگانہ وآندھراپردیش کے ارکان وعہدیداران ، مولانا شاہ جمال الرحمٰن مفتاحی، مولانا مفتی عبد المغنی مظاہری، مولانا خالد سیف اللہ رحمانی ، مولانا محمد عبدالقوی، مولانا مفتی غیاث الدین رحمانی قاسمی، مولانا حافظ خواجہ نذیر الدین سبیلی، مولانا مصلح الدین قاسمی، مولانا محمد امجد علی قاسمی اور مولانامحمد ارشد علی قاسمی نے مسلمانوں پر زور دیاکہ وہ شکیلی فرقہ کی سرگرمیوں سے ہوشیار وچوکنارہیں ، ان کی گمراہ باتوں میں نہ آئیں،واضح رہےکہ شکیل بن حنیف ، مہدی اور عیسیٰ ہونے کا چھوٹا دعویدارہےجس کو ملک کے تمام مکاتب فکر کے علما ء نے خارج از اسلام قراردیاہے اور اس کو ماننے والے بھی کافر ہیں ، اس کے علاوہ حضرت مہدی کا ظاہر ہونا، حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نازل ہونا اور دجّال کا نکلنا یہ قیامت کی بڑی نشانیوں میں سے ہے جو قیامت کے قریب زمانہ میں واقع ہوں گی، ان تینوں علامات سے متعلق ہماراعقیدہ وایمان اہل سنت والجماعت کی طرح ہونا چاہئےجس کو تفصیل کے ساتھ احادیث میں بیان کیا گیا ، علماء کرام نے کہا: والدین اور سر پر ست حضرات اپنے نوجوان لڑکوں کی مذہبی مصروفیات ومشاغل پر خصوصی نظر رکھیں ، اگر کوئی نئی بات یا تبدیلی محسوس کریں تو علاقہ کے ذمہ دار علماء کرام سے رجوع کریں، اس کے علاوہ مجلس تحفظ ختم نبوت کے ارکان نے ائمہ مساجد اور خطیب حضرات سے خواہش کی کہ وہ جمعہ کے بیانات میں ظہور مہدی نزول عیسیٰ اور خروجِ دجال کے عنوانات پر اظہارِ خیال کریں تاکہ غلط اور گمراہ عقائد ونظریات عام مسلمانوں تک پہونچنے سے پہلے ہی وہ صحیح اور سچّےعقیدہ سے واقف ہوجائیں۔