حیدرآباد: 22؍مارچ (عصر حاضر) مفتی عمر عابدین مدنی قاسمی کی اطلاع کے بموجب فقیہ العصر حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی دامت برکاتہم (سکریٹری و ترجمان آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ) تاشقند ازبکستان کے علمی سفر سےکل دہلی لوٹے، واضح رہے آپ کی واپسی 17 مارچ ہی کو طئے تھی، مگر مختلف ملکوں میں کروانا وائریس کے پھیلنے کی وجہ کر تمام تر ذرائع مواصلات روک دیئے گئے تھے، تاشقند ہندوستانی سفارت خانہ نے کوشش کرکے ۲۱ تاریخ کو خصوصی جہاز سے ہندوستانی مسافروں کو وہاں سے نکالا، یہ تمام مسافر بروز شنبہ دوپہر دہلی ایرپورٹ پہنچے، مفتی عمر عابدین کی اطلاع کے مطابق مسافروں کے ہجوم کی وجہ سے ایمیگریشن اور "صحت جانچ” میں تقریباً 12 گھنٹے قطار میں رہنا پڑا۔
حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی مکمل طور پر صحت مند ہیں،کرونا وائرس کا ٹسٹ منفی رہا، الحمد للہ کوئی قابل تشویش بات نہیں ہے، البتہ وزارت صحت کہ جانب سے سخت احتیاطی تدابیر کے طور پر ساٹھ سال سے زائد تمام مسافروں کو چند روز کےلیئے طبی نگہداشت کےلیئے رکھا جارہا ہے، اسی حوالے سے حضرت مولانا رحمانی کو ایک ہوٹل میں رکھا گیا ہے۔ اس وقت وہ دہلی ایرپورٹ سے قریب ہوٹل میں مقیم ہیں۔ مولانا رحمانی کی رپورٹ منفی ہے اس لئے گھبرانے کی کوئی بات نہیں ہے۔