حیدرآباد: خاتون کا قتل کرنے کے بعد اس کے سونے کے زیورات لوٹنے کے الزام میں مندر کا پُجاری گرفتار
حیدرآباد: تلنگانہ کی راجدھانی حیدرآباد میں ایک مندر سے ایک خاتون عقیدتمند کے لاپتہ ہو جانے کے معاملہ میں پولیس کو اہم کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ پولیس نے جمعہ کی شب ملکاج گری کے وشنوپور کالونی میں واقع سدھی ونایک مندر کے پجاری کو لوہے کی راڈ سے خاتون کا قتل کرنے اور اس کے سونے کے زیورات لوٹنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔
مندر کے پجاری انومولا مرلی کرشنا کی گرفتار کے ساتھ راچکونڈا پولیس نے 56 سالہ خاتون گورتھی اوما دیوی کی پراسرار موت کے معمہ کو حل کر دیا۔ اطلاعات کے مطابق، مندر میں ہر روز درشن کے لئے جانے والی اوما دیوی 18 اپریل کی شام تک گھر نہیں لوٹی، تو ان کے شوہر جی وی این مورتی نے مندر کے پجاری سے جا کر بات کی۔ پجاری نے کہا کہ وہ مندر آئی تو تھی لیکن بعد میں چلی گئی۔
حالانکہ، مورتی کو اپنی بیوی کی وہاں چپل ملی اور کچھ دیر بعد انہوں نے یہ سوچ کر انتظار کیا کہ وہ کہیں گئی ہوگی اور واپس آ جائے گی۔ انتظار کرنے کے بعد وہ پولیس کے پاس چلے گئے۔ پولیس نے خاتون کی گمشدگی کی رپورٹ درج کی اور جانچ شروع کر دی۔ پولیس نے 21 اپریل کو مندر کے پچھلے حصہ سے خاتون کی لاش برآمد کی، اس کے بعد آخر کار 42 سالہ پجاری کو گرفتار کر لیا گیا۔
آندھرا پردیش کے پرکاسم ضلع کا رہائشی گزشتہ کچھ سالوں سے حیدرآباد کے مندر میں پجاری کے طور پر کام کر رہا ہے۔ معلومات کے مطابق اوما دیوی روزانہ مندر جاتی تھی، جہاں پجاری کی نظر ان کے سونے کے زیورات پر تھی، جو وہ پہنا کرتی تھیں۔ پجاری نے اسے قتل کرنے اور اس کے زیورات لوٹنے کا منصوبہ بنایا۔ اسی سلسلے میں شام 7 بجے کے قریب جب اوما دیوی مندر پہنچیں تو مندر میں کوئی نہیں تھا اور پجاری نے اس صورت حال کا فائدہ اٹھایا۔
پولس کمشنر مہیش بھاگوت نے کہا کہ پجاری نے لوہے کی سلاخ سے خاتون کے سر پر کئی وار کئے اور اسے بے دردی سے قتل کر دیا۔ جب پجاری نے دیکھا کہ خاتوں مر گئی ہے تو اس نے عورت کو پلاسٹک کے ڈرم میں ڈالا، ڈھکن بند کیا اور فرش صاف کیا۔ اس کے بعد اس نے خاتون کے پہنے ہوئے طلائی زیورات لوٹ لئے۔
اس نے اسی علاقے میں ایک جیولری شاپ میں تقریباً 10 تولہ وزنی سونے کے زیورات بیچے۔ بعد ازاں ملزمان نے لاش کو ٹرالی میں ڈال کر ویران جگہ پر ٹھکانے لگانے کی کوشش کی، تاہم مقامی لوگوں اور پولیس کے متوفی کی تلاش میں مصروف ہونے کی وجہ سے پجاری اس میں کامیاب نہ ہو سکا۔
جب دو دن کے بعد ڈرم سے بدبو آنے لگی تو 21 اپریل کی صبح پجاری مندر گیا اور عقبی پھاٹک سے ڈرم سے لاش نکال کر ریلوے ٹریک کے قریب کانٹے دار جھاڑیوں میں پھینک دی۔ نایک پولیس افسر نے کہا، "پجاری خالی ڈرم کو مندر میں واپس لایا، اسے صاف کیا اور اس کی جگہ پر رکھ دیا۔ چونکہ بدبو ابھی تک موجود تھی، اس لیے اس نے اسے دوبارہ صاف کیا اور اگربتیاں جلا دیں۔”
جمعہ کی شام تک پولیس نے کیس کا پردہ فاش کر دیا۔ پولس نے پجاری کی طرف سے ماں بھوانی جیولرس کو بیچے گئے زیورات کو بھی برآمد کر لیا اور دکان کے مالک جوشی نندا کشور کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور وہ لوہے کی سلاخ بھی برآمد کر لی جو پجاری نے خاتون عقیدت مند پر حملہ کرنے اور اسے مارنے کے لیے استعمال کی تھی۔