حیدرآباد: 28/مارچ (انیس الرحمن نیوز 18) ساری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لینے والے کورونا وائرس کے قہر کی لپیٹ میں پوری دنیا اس بات کی متلاشی ہے کہ کوئی اس کی دوا تجویز کرلے۔اس وائرس کے خلاف لڑائی میں سینٹرل یونیورسٹی حیدرآباد نے کامیابی حاصل کرنے کی اُمید جگائی ہے ۔ یونیورسٹی کے شعبہ بایو کیمسٹری کی استاد ڈاکٹر سیما مشرا کرونا وائرس کے خلاف ایک ٹیکہ کی کھوج کے قریب ہیں ۔ یہ ٹیکہ ایسے سالموں پر مشتمل ہے ، جو انسانی جسم میں موجود خلیوں کو وافر قوت مدافعت فراہم کرتا ہے ، جس سے وائرس سے لڑنے میں انسانی جسمانی نظام کو مدد ملتی ہے۔
اس ویکسین کے ڈیزائن میں ڈاکٹر سیما نے جدید انفارمیشن ٹکنالوجی Immuno informatics کا استعمال کیا ہے ۔ عام طور پر کسی وبا کے ذمہ دار جراثیم کی مدافعت کے ٹیکہ کی کھوج میں پندرہ سال کا عرصہ درکار ہوتا ہے ، لیکن ماہرین کیلئے اب جدید کمپیو ٹیشنل ٹولس کی مدد سے کسی وائرس کے توڑ کی کھوج کرنا قدرے آسان ہو گیا ہے۔
ڈاکٹر سیما کے تجربہ کی خاص بات یہ ہے کہ اس کے نتیجہ کی شکل میں ہونے والی دریافت یعنی ٹیکہ کو بڑی تعداد میں آسانی سے بنایا جاسکتا ہے ۔ لیکن اس سے پہلے ڈاکٹر سیما کی دریافت کو روایت کے مطابق نظر ثانی کیلئے پوری دنیا میں پھیلی سائنٹفک کمیونیٹی کے سامنے پیش کیا جائے گا۔