حیدرآباد: 2؍جنوری (عصرحاضر) شہر حیدرآباد کے 82 ویں کل ہند صنعتی نمائش کا افتتاح ہوچکا ہے۔ ریاستی وزراء ٹی ہریش راؤ‘ ٹی سرینواس یادو، محمد محمود علی اور وی پرشانت ریڈی کے ہاتھوں اس کا افتتاح عمل میں آیا۔ حیدرآباد کی کل ہند صنعتی نمائش جو نمائش کے نام سے مشہور ہے۔ اس موقع پر ٹی ہریش راؤ نے کہا کہ نمائش ہر حیدرآبادی کے طرز زندگی کا حصہ ہے، اور آل انڈیا انڈسٹریل ایگزیبیشن سوسائٹی نے حیدرآباد کی برانڈ امیج کو دنیا بھر میں فروغ دیا ہے۔ بدلتے وقت کے ساتھ، لوگ موبائل کا استعمال کرتے ہوئے آن لائن مصنوعات کی خریداری کر رہے تھے۔ لیکن نمائش کا جوش ایک تہوار کی طرح منفرد ماحول بنادیتا ہے اور اس تہوار کو نمائش میدان پہنچ کر ہی محسوس کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہمان نمائش میں ایک ہی چھت کے نیچے کھانوں کا مزہ لے سکتے ہیں اور مختلف ریاستوں کے ہینڈ لوم اور دستکاری خرید سکتے ہیں۔ نمائش کا پہلا ایڈیشن 1938 میں منعقد ہوا تھا۔ 45 روزہ نمائش کے دوران مختلف ریاستوں اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے دستکاروں، تاجروں اور تنظیموں نے ایکسپو میں اپنے اسٹال لگائے تھے۔ کاروبار کو آسان بنانے کے علاوہ، صنعتی نمائش بہت سے پسماندہ طالب علموں بالخصوص خواتین کی تعلیم میں بھی مدد کرتی ہے۔ وزیر نے کہا کہ آل انڈیا انڈسٹریل ایگزیبیشن سوسائٹی ریاست بھر میں 19 تعلیمی ادارے چلا رہی ہے اور 30,000 سے زیادہ طلباء کو معیاری تعلیم فراہم کر رہی ہے۔ ہریش راؤ نے کہا، "ایگزیبیشن سوسائٹی خواتین کی تعلیم کو اولین ترجیح دیتی ہے اور خواتین کو بااختیار بنانے کی راہ ہموار کرتی ہے،” ہریش راؤ نے مزید کہا کہ اس سال زیادہ تر اسٹال پہلے ہی بھر چکے ہیں۔ حیوانات کے وزیر ٹی سرینواس یادو نے سالانہ نمائش سے حاصل ہونے والی آمدنی کے ذریعے غریب طلباء کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لیے نمائشی سوسائٹی کی تعریف کی۔ سڑکوں اور عمارتوں کے وزیر وی پرشانت ریڈی نے کہا کہ وہ اپنے بچپن کے دنوں سے ہی نمائش کا دورہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نمائش سوسائٹی 2000 سے زیادہ تدریسی اور غیر تدریسی عملہ کو ملازمت دیتی ہے، اس کے علاوہ تقریباً 10,000 لوگوں کو براہ راست اور بالواسطہ روزگار فراہم کرتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ نمائش سوسائٹی کی ایک منفرد خصوصیت یہ ہے کہ تمام ممبران عثمانیہ یونیورسٹی کے فارغ التحصیل ہے۔ وزیر داخلہ محمد محمود علی نے کہا کہ پچھلے سال وبائی امراض کی وجہ سے نمائش میں کاروباری سرگرمیاں زیادہ نہیں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سال دکانداروں کے ردعمل کو دیکھتے ہوئے، یہاں آنے والوں کے لیے اچھا کاروبار اور تفریح ہوگا۔
نمائش گراؤنڈ، نامپلی میں منعقد ہونے والی 82 ویں آل انڈیا صنعتی نمائش کے پیش نظر، سٹی ٹریفک پولیس نے کچھ ٹریفک پابندیاں عائد کی ہیں جو یکم جنوری تا 15؍فروری روزانہ شام 4 بجے سے نصف شب تک نافذ رہیں گی۔ اس کے مطابق، آر ٹی سی ڈسٹرکٹ بسیں، پرائیویٹ بسیں اور ہیوی گاڑیاں جو ایس اے بازار اور جام باغ کی طرف سے نامپلی کی طرف آتی ہیں، کو ایم جے مارکیٹ سے عابڈس کی طرف موڑ دیا جائے گا۔ پولیس کنٹرول روم اور بشیر باغ سے نامپلی کی طرف جانے والی بسیں اور بھاری گاڑیوں کو اے آر پٹرول پمپ اور بی جے آر مجسمہ سے عابڈس کی طرف موڑ دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، بیگم بازار چتری سے مالاکونٹا کی طرف آنے والی بھاری اور ہلکی مال بردار گاڑیوں کو الاسکا موڑ پر دارالسلام اور ایک مینار، نامپلی کی طرف موڑ دیا جائے گا اور بیگم بازار، سٹی کالج، نیا پل دارالسلام (گوشہ محل روڈ) سے افضل گنج یا عابڈس کی طرف جانے والی گاڑیوں کو الاسکا کی طرف موڑ دیا جائے گا۔
بھاری اور ہلکی سامان کی گاڑیاں بشمول آر ٹی سی بسیں جو موسی بولی / بہادر پورہ کی طرف سے نامپلی کی طرف جانے کا ارادہ رکھتی ہیں، سٹی کالج میں نیا پل اور ایم جے مارکیٹ کی طرف موڑ دی جائیں گی۔
آل انڈیا صنعتی نمائش کے پیش نظر، پولیس نے عوام سے درخواست کی کہ وہ متبادل راستے اختیار کریں اور ٹریفک کی بھیڑ اور پارکنگ کے مسائل سے بچنے کے لیے عوامی نقل و حمل کے نظام جیسے RTC بسوں اور میٹرو ریل سے فائدہ اٹھائیں اور ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکاروں کے ساتھ تعاون کریں۔