حیدرآباد و اطراف

شیطان کے بھائیوں نے کورونا سے بھی سبق حاصل نہیں کیا: مولانا غیاث احمد رشادی

حیدرآباد: یکم؍جولائی (پریس ریلیز) لاک ڈاؤن کی پابندیاں ختم ہونے کے بعد شیطان کے بھائیوں نے اپنا کام شروع کردیا ہے۔ اور کورونا کے بدترین دور سے بھی سبق حاصل نہیں کیا۔ ایک بار پھر شادیوں میں فضول خرچی ،دیر رات تک تقاریب کا انعقاد ، ناچ گانے کا بازار گرم ہونے لگا۔ دیر رات تک چلنے والی دعوتوں میں مرغن غذاؤں کے ذریعہ مہمانوں کی ضیافت اور رات کی نیند میں خلل یہ سب انسانی زندگی کے لیے نہایت مضر ہے۔ ان خیالات کا اظہار مولانا غیاث احمد رشادی بانی و مینیجنگ ٹرسٹی منبر و محراب فاؤنڈیشن نے اپنے صحافتی بیان میں کیا۔ مولانا نے کہا کہ یقیناًشادی ، قانونِ فطرت ہے ، انبیاء کرام کی سنت ہے ، تسکین نفس کا حلال طریقہ ہے ، افزائش نسل کا ذریعہ ہے ، انسانی معاشرہ کی بنیاد ہے ، پیار و محبت ، اُلفت و انسیت کی عمدہ مثال ہے ، خود کے پاؤں پر کھڑے ہونے ، ذمہ داری کا بوجھ اُٹھانے ،نیا گھر آباد کرنا ہے۔ در حقیقت شادی ایک نئی زندگی کی شروعات ہے۔ تاہم اس پاکیزہ زندگی کی شروعات بھی پاکیزہ طریقہ سے ہو۔ اس بابرکت موقع پر ہم شیطان و ابلیس کے بھائی نہ بنیں۔ لاک ڈاؤن کے ختم ہوتے شہر میں اسراف والی شادیاں ایک بار پھر زور و شور سے شروع ہوچکی ہیں۔ قرآنِ پاک میں اسراف و فضول خرچی کرنے والوں کو شیطانوں کے بھائی قرار دیا گیا ہے۔ لاک ڈاؤن کے دوران بھی نکاح کی ہزاروں تقاریب کا انعقاد عمل میں لایا گیا جو نہایت سادگی کے ساتھ انجام پائی ۔در اصل نکاح میں سادگی ہی مطلوب ہے۔ لاک ڈاؤن کے بعد منعقد ہونے والی ان تقاریب میں دولت کو پانی کی طرح بہایا جارہا ہے جوان حالات میں کسی بھی طرح مناسب عمل نہیں ہے۔ دیر رات مرغن غذائیں کھاکر سوجانے سے معدہ اثر انداز ہوتا ہے اور آدمی متعدد بیماریوں کا شکار ہوجاتا ہے۔نیز دیر رات تک دعوتوں میں شرکت کی وجہ سے دوسرے دن کی سرگرمیاں متأثر ہوجاتی ہیں جس کا گہرا اثر معیشت پر ہوتا ہے۔ اور عبادتوں میں بھی خلل واقع ہوتا ہے۔ بہر حال غیر شرعی حرکات کا ارتکاب دنیوی و اخرو ی اعتبار سے شدید نقصاندہ ہے۔ بہ حیثیت مسلمان اس طرح کی حرکتوں سے اجتناب لازمی ہے۔ مولانا غیاث احمد رشادی بانی و مینیجنگ ٹرسٹی منبر و محراب فاؤنڈیشن نے عامۃ المسلمین سے اپیل کی ہے کہ شادیوں کو نہایت سادگی کے ساتھ فضول خرچی سے بچتے ہوئے انجام دیں اور دن کی شادیوں کو رواج دیں تاکہ انسانی زندگی کو کسی بھی اعتبار سے دشواری کا سامنا نہ ہو اور ازدواجی زندگی کا آغاز خیر و برکت اور پاکیزگی کے ساتھ ہو۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×