مولانا ولی اللہ قاسمی کی ہمہ جہت خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا‘ مولانا متین الحق اسامہ کا وصال جمعیۃ علماء ہند کا ناقابل تلافی نقصان
حیدرآباد: 18؍ جولائی (پریس ریلیز) حضرت مولانا حافظ پیر شبیر احمد صاحب صدر جمعیتہ علماء تلنگانہ وآندھرا پردیش،حافظ پیر خلیق احمد صابر صاحب جنرل سیکریٹری جمعیتہ علماء تلنگانہ وآندھرا پردیش نے اپنے مشترکہ بیان میں انتہائی رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاست تلنگانہ خصوصاً ضلع نظام آباد کی مشہور و معروف شخصیت ممتاز عالم دین ریاستی جمعیۃ علماء کے رکن عاملہ نظام آباد ضلع جمعیۃکے صدر مولانا سید ولی اللہ صاحب قاسمی کا کل رات انتقال ہوچکا،انا للہ وانا الیہ راجعون،صدر محترم نے کہا کہ ریاستی جمعیۃ علماء ابھی مولانا مفتی محمد حبیب اللہ صاحب قاسمی سابق صدر جمعیۃ علماء ضلع گنٹور صوبہ آندھرا پردیش کے انتقال کے صدمہ سے نکل نہیں پائی تھی کہ ایک اور اندوہناک خبر ملی کہ ہمارے صوبہ تلنگانہ ضلع نظام آباد کے صدر مولانا سید ولی اللہ صاحب قاسمی سابق صدر جمعیۃ علماء ضلع نظام آباد،اب اس دارفانی سے کوچ فرما گئے،مولانا مرحوم شہر نظام آباد کی قدیم دینی ادارہ مظہر العلوم آٹو نگر کے بانی ومہتم تھے،جمعیۃ علماء ضلع نظام آباد کے پلیٹ فارم سے آپ کی ہمہ جہت خدمات ناقابل فراموش ہے، وہ ہر دلعزیز شخصیت کے مالک تھے وہ ہمیشہ دینی ملی فلاحی خدمات میں پیش پیش رہتے تھے،ریاستی جمعیۃ علماء کی ورکنگ کمیٹی میں جب بھی تشریف لاتے اور اپنے ضلع کی کارکردگی کو پیش کرتے تو سن کر بڑی مسرت وخوشی ہوتی تھی،ان کا سانحہ ارتحال ریاستی جمعیۃ علماء کے لئے ناقابل تلافی نقصان ہے ,ان کے انتقال سے جو خلاء پیدا ہوا ہے اس کا پر ہونا ممکن ہی نہیں بلکہ محال ہے،مدرسہ مظہرالعلوم کے سینکڑوں علماء وحفاظ مولانا کیلئے صدقہ جاریہ ہے اور پورے علاقے کے خدام دین کی سر پرستی ناقابل فراموش خدمات ہیں۔
علاوہ ازیں مولانا متین الحق اسامہ صاحب قاسمی صدر جمعیۃ علماء صوبہ اتر پردیش کے سانحہ ارتحال پر اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ ملک کے عظیم شخصیت مشہورو معروف عالم دین صدر جمعیۃ علماء صوبہ اتر پردیش قاضی شہر کانپور مولانا متین الحق اسامہ صاحب قاسمی مختصر علالت کے بعد اس دارفانی کو الوداع کہتے ہوئے اپنے مالک حقیقی سے جا ملے انا للہ وانا الیہ راجعون،مولانا مسلکی تحفظات سے اوپر اٹھ کر قومی یکجہتی کے فروغ کیلئے ہمیشہ کوشاں رہنے والے بے باک لیڈر ممتاز عالم دین تھے،مولانا مجھ سے دیرینہ تعلقات رکھتے تھے،کئی بار احقر کی دعوت پر حیدرآباد تشریف لائے اور جمعیۃ علماء کے جلسوں سے خطاب فرمایا،اور جب بھی دہلی میں ورکنگ کمیٹی میں ملاقات ہوتی تو شفقت ومحبت کا معاملہ فرمایا کرتے تھے،مولانا کی وفات ایک بڑا حادثہ اور خاص طور پر جمعیۃ علماء ہند کیلئے بہت بڑا خسارہ ہے،وہ جمعیۃ علماء ہند کے پروگرام کی زینت ہوا کرتے تھے،مولانا کی کمی ہمیشہ محسوس کی جائے گی،اور ان کی خدمات کو برابر یاد کیا جائے گا،مولانا کے وصال پر ہم اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں اللہ تعالی مولانا کی خدمات کو قبول فرمائے ان کی مغفرت فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلی سے اعلی مقام عطا فرمائے اورلواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے،قوم وملت کو انکا نعم البدل عطافرمائے آمین،
دونوں مرحومینکیلئے آج صبح ریاستی دفتر جمعیۃ علماء پر قرآن پاک کی تلاوت کی گئی،دعاء مغفرت اور ایصال ثواب کا اہتمام کیا گیا،اسی طرح صدر محترم نے ریاستی جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھرا پردیش کے صدور اور نظمائے اعلی،جمعیۃ علماء کے تمام ممبران اور عوام الناس سے مولانا کیلئے ایصال ثواب اور دعاء مغفرت کی درخواست کی ہے ۔