حیدرآباد و اطراف

تلنگانہ میں آر ٹی سی بسوں کی خدمات بحال کرنے پر 15؍مئی کو فیصلہ متوقع

حیدرآباد۔10مئی(عصر حاضر) ریاستی حکومت کی جانب سے آرٹی سی کی خدمات کی بحالی کے سلسلہ میں 15؍مئی کو فیصلہ متوقع ہے اور کہا جار ہاہے کہ چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی جانب سے منعقد کئے جانے والے 15مئی کے جائزہ اجلاس کے دوران ریاستی حکومت کی جانب سے اس بات کا فیصلہ کیا جائے گا کہ ریاست میں آر ٹی سی کی خدمات کو بحال کیا جائے یا نہیں کیونکہ حکومت کی جانب سے دی جانے والی ہدایات اور سماجی فاصلہ کی برقراری کے ساتھ سفر کو یقینی بنانے کی تاکید کے بعد تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی جانب سے تمام بسوں میں جو کہ اضلاع کے مسافرین کو لے جاتی ہیں ان بسوں میں جہاں ایک صف میں 4نشستیں ہوا کرتی تھیں اب انہیں تین کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اب بس میں موجود نشستوں میں کی جانے والی تبدیلی کے متعلق کہا جا رہاہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے جاری کردہ ہدایات اور تجاویز کی بنیاد پر یہ تیاریاں کی گئی ہیں اور کہا جا رہاہے کہ شہر حیدرآباد سے اضلاع کو روانہ ہونے والی تمام بسوں میں سماجی فاصلہ کے اصولوں کا خصوصی خیال رکھا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق 36نشستی بس میں اب صرف20 مسافرین کو سفری کی اجازت حاصل رہے گی اور بسوں میں ہجوم کے داخلہ کی یا کھڑے ہوکر سفر کرنے کی اجازت نہیں ہوگی ۔ عہدیداروں کے مطابق آر ٹی سی کی جانب سے کئے جانے والے ان اقدامات کے سلسلہ میں اعلی عہدیداروں کو واقف کروادیا گیا ہے اور توقع ہے کہ 15مئی کو منعقد ہونے والے چیف منسٹر کے جائزہ اجلاس کے دوران اس سلسلہ میں کوئی قطعی فیصلہ کیا جائے گا۔ تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے عہدیداروں نے بتایا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے عائد کئے جانے والے ماسک کے لزوم کا قانون بس میں سفر کے دوران بھی قابل عمل رہے گا اور مسافرین کیلئے لازمی ہوگا کہ وہ دوران سفر اپنا ماسک لگائے رکھے اور ماسک نہ لگانے والے مسافرین کو آرٹی سی کی بس میں سفر کرنے کی اجازت حاصل نہیں رہی گی اور انہیں بس میں داخل ہونے ہی نہیں دیا جائے گا جو لوگ ماسک نہ لگائے ہیں ۔ماسک اور سماجی فاصلہ پھر آرٹی سی کی جانب سے سختی سے عمل کیا جائے گا۔زائد از دیڑھ ماہ سے لاک ڈان کے سبب بسیں بند ہیں جس سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×