سیرت و تاریخ

آیا صوفیہ کی اذاں، فصل بہار کی نوید

آج سے تقریباً ساڑھےپچاسی برس قبل، یہودی ایجنٹ اور جمہوری ترکی کا پہلا وزیراعظم کمال اتاترک، اور اسکی کابینہ نے 1453ء میں سلطان محمد فاتح ؒکی قائم کردہ مسجد "آیا صوفیہ” کو ایک عجائب گھر میں تبدیل کردیاتھا، سقوط خلافت کےساتھ عثمانیوں کی بنائی اس مسجد سے تکبیر کی صدائیں بھی خاموش ہوگئیں، اور دنیاۓ یہود و نصاری میں جشن منایا گیا، کہ انکی حکمت عملی نے توحید کی صدا بے آواز کردی؛
مگر وہ یہ بھول گئے کہ تاریخ اپنے آپ کو دھراتی ہے،ستارے گردش کرتے ہیں، زمین بھی چکر کاٹتی رہتی ہے؛
گردش دوراں کی اس حقیقت کو اور بھی منکشف کرتےہوۓ، کل ترکی کی اعلی عدلیہ نے فیصلہ سنایا کہ آیا صوفیہ کو پھر سے مسجد میں تبدیل کردیاجائے، عدالت کے فیصلہ کےبعد ترکی صدر "رجب طیب اردوغان” نے صدارتی حکم جاری کیا، اور مسجد آیا صوفیہ میں عصر کی آذان دی گئ، سلطان محمد فاتح کی قائم کردہ مسجد ایک مرتبہ پھر تکبیر کی صداؤں سے گونج اٹھی، اور اس طرح ٹھیک پچاسی برس اور پانچ ماہ بعد ترکی کےافق پر ظلم کا سورج غروب ہوگیا؛
ترکی صدر نے اپنے خصوصی ٹوئٹر ہینڈل سے، ایک مژدہ نامہ شائع کیا، جسکی پہلی سطر میں لکھا تھا، ” آیا صوفیہ کی بحالی، مسجد اقصی کی آزادی کا اشارہ ہے”
اس جاں فزا، واقعے کےبعد کچھ حکام عرب، ترکی کے صدر پر سیاست کرنے کا الزام عائد کررہےہیں، میں ان حکام عرب سے کہتا ہوں کہ کاش اور اے کاش کہ تم بھی اردوغان جیسی سیاست کرنے کی ہمت و جرأت رکھتے، اردوغان کو کوستے ہوئے، تمہاری زبانیں نہیں کانپیں؟ تمہارے خون میں اپنے مغربی آقاؤں کی وفاداری اس قدر گردش کررہی ہےکہ اب خدا خانے کی بحالی بھی تم کو اچھی نہیں لگتی؟ خدا کی ہزار لعنت ہو تم پر اور تمہاری گندی اور سڑی ہوئی سیاست پر، جب اسرائیل بچے ہوۓ فلسطین کو بھی اسرائیل میں شامل کرنے کا پلان کررتاہے، تب تمہاری زبانوں سے قوت گویائی کہاں چلی جاتی ہے؟ سچ کہا تھا علامہ اقبالؒ نے:
"باطل کی فال و فر کی حفاظت کے واسطے
یورپ زرہ میں ڈوب گیا دوش تا کمر
ہم پوچھتے ہیں شیخ کلیسا نواز سے
مشرق میں جنگ شر ہے تو مغرب میں بھی ہے شر
حق سے اگر غرض ہے تو زیبا ہے کیا یہ بات
اسلام کا محاسبہ، یورپ سے درگزر ؟ "
ہم دعا کرتے ہیں کہ پروردگار عالم، اردوغان کے اس قول کو شرمندۂ تعبیر فرماۓ اور فلسطین کے افق کو بھی یہودیت کا سورج غروب ہوتے دیکھنا نصیب کرے؛
اور اللہ جل شانہ، حکام عرب کو اس واقعے سے سبق لیتے ہوۓ ہوش میں آنے کی توفیق عطا فرمائے،
اور مسلمانان ہند کو عزم کےساتھ صبر عطا فرماۓ، کہ جس طرح ترکی کی شام نے عیسائیت کا سورج غروب کیا ہے، ان شاءاللہ العزیز ہندوستان کی شام بھی برہمنیت کا سورج غروب کرے گی، اسلئے کہ تاریخ خود کو دھراتی ضرور ہے، خدایان باطل، آج خدا خانے کو جبر کی طاقت سے بت خانہ بناتے ہیں تو بنا لیں، مگر یاد رکھیں کہ کفر کی حکومت دیر پا نہیں ہوتی، آج نہ سہی ،کل سہی، خداوندان کفر کی مسند گرائی جاۓگی، اور خدا خانے میں تکبیر کی صدا بلند کی جاۓگی؛

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×