لکھیم پوری کھیری میں کسانوں پر گاڑی چڑھانے معاملے میں ملزم آشیش مشرا کو ملی ضمانت
الہ آباد: 15؍فروری (عصرحاضر) اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری تشدد معاملے میں ملزم آشیش مشرا کو جیل سے آزادی مل گئی ہے۔ مرکزی وزیر مملکت اجے مشرا ٹینی کے بیٹے اور لکھیم پور کھیری کیس میں اہم ملزم آشیش مشرا کو الٰہ آباد ہائی کورٹ نے گزشتہ دنوں ضمانت دی تھی جس کے بعد آج 129 دن بعد وہ جیل سے باہر آئے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے ذریعہ جاری ویڈیو میں دکھائی پڑ رہا ہے کہ آشیش مشرا کو صدر دروازہ کی جگہ پیچھے کے دروازے سے باہر نکالا گیا۔
جیل سے آزادی کے بعد آشیش مشرا سیدھے اپنے گھر پہنچے جہاں ان سے ملاقات کے لیے والد اجے مشرا ٹینی بھی پہنچے۔ حالانکہ آشیش مشرا کی رہائی کو لے کر کسان لیڈروں میں ناراضگی ہے۔ راکیش ٹکیت نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اگر آشیش مشرا کی رہائی ہوئی تو وہ جیل کے سامنے دھرنے پر بیٹھیں گے۔
واضح رہے کہ الٰہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ کے جسٹس راجیو سنگھ کی سنگل بنچ نے اس معاملے میں گزشتہ جمعرات کو آشیش مشرا کو ضمانت دی تھی۔ مشرا کی طرف سے پیش وکیل نے عدالت سے کہا تھا کہ ان کا موکل بے قصور ہے اور اس کے خلاف اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ اس نے کسانوں کو کچلنے کے لیے ایک گاڑی کے ڈرائیور کو اکسایا تھا۔ دوسری طرف عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے وکیل وی کے شاہی نے کہا تھا کہ واقعہ کے وقت مشرا اس کار میں سوار تھے جس نے کسانوں کو مبینہ طور پر اپنے پہیوں کے نیچے کچل دیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ اس واقعہ کی جانچ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد پنجاب و ہریانہ ہائی کورٹ کے سبکدوش جج راکیش کمار جین کی نگرانی میں ہوئی ہے۔
لکھیم پور تشدد معاملے کے ملزم آشیش مشرا کی رہائی سے متعلق کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے دھرنے کی دھمکی دی ہے۔ راکیش ٹکیت کا کہنا ہے کہ کسانوں پر گاڑی چڑھانے والے ملزم آشیش مشرا اگر جیل سے باہر آیا تو ہم جیل کے باہر ہی دھرنے پر بیٹھ جائیں گے۔
واضح رہے کہ لکھیم پور میں کسانوں پر گاڑی چڑھانے کے ملزم آشیش مشرا کی آج شام تک رہائی ہو سکتی ہے۔ فی الحال جو ممکنہ وقت ہے وہ 5 بجے بتایا جا رہا ہے۔ اس تعلق سے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے راکیش ٹکیت نے دھرنا دینے کا اعلان کیا۔ انھوں نے کہا کہ کسان فیملی کو جب تک انصاف نہیں ملتا تب تک ہم یہ لڑائی لڑتے رہیں گے۔ راکیش ٹکیت نے واضح لفظوں میں کہا کہ کسان فیملی کے ساتھ ہم جیل سے باہر دھرنا دیں گے۔