اترپردیش سمیت پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کا شیڈول جاری، الیکشن کمیشن نے جاری کی گائڈ لائنس
نئی دہلی: 8؍جنوری (عصرحاضر) الیکشن کمیشن نے اتر پردیش سمیت پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کے سلسلہ میں ہفتہ کے روز دہلی کے وگیان بھون میں پریس کانفرنس طلب کی۔ پریس کانفرنس میں گوا، پنجاب، منی پور، اتراکھنڈ اور اتر پردیش کے اسمبلی انتخابات کے حوالہ سے اطلاعات فراہم کی گئیں۔ کورونا کی روک تھام کے اصولوں کے پیش نظر پریس کانفرنس کا انعقاد وگیان بھون کے بڑے ہال میں کیا گیا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق پانچ ریاستوں میں پولنگ کی شروعات 10 فروری 2022 سے ہوگی اور آخری مرحلہ کی ووٹنگ 7 مارچ کو ہوگی۔ 10 مارچ کو ووٹوں کی گنتی ہوگی اور اسی دن نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات 7 مراحل میں مکمل ہوں گے۔ پنجاب، گوا اور اتراکھنڈ کے انتخابات ایک مرحلہ میں مکمل ہو جائیں گے۔ اس کے علاوہ منی پور کے انتخابات 3 مراحل میں جبکہ اتر پردیش کے انتخابات 7 مراحل میں پورے ہوں گے۔
پہلے مرحلہ کے لئے ووٹ 10 فروری کو ڈالے جائیں گے۔ اس پہلے مرحلہ میں اتر پردیش میں پولنگ ہوگی۔ دوسرے مرحلہ کے تحت 14 فروری کو ووٹنگ ہوگی اور اس مرحلہ میں یوپی کے کچھ اضلاع کے ساتھ پنجاب اور اتراکھنڈ کی تمام سیٹوں پر پولنگ ہوگی۔ تیسرے مرحلہ کے تحت 20 فروری اور چوتھے مرحلہ کے تحت 22 فروری کو پولنگ ہوگی، ان دونوں مراحل میں صرف اتر پردیش کی سیٹوں پر ہی ووٹ ڈالیں جائیں گے۔
اس کے بعد پانچویں مرحلہ کے تحت 2 مارچ، چھٹے مرحلہ کے تحت 3 مارچ اور ساتویں اور آخری مرحلہ کے تحت 7 مارچ کو پولنگ ہوگی۔ بعد کے تینوں مراحل میں یوپی کے ساتھ منی پور میں بھی ووٹ ڈالے جائیں گے۔ 10 مارچ کو پانچوں ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی ہوگی اور اسی دن نتائج کا اعلان کر دیا جائے گا۔
پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے لئے چیف الیکشن کمشنر سشیل چندر نے دو دیگر الیکشن کمشنروں راجیو کمار اور انوپ کمار چندر پانڈے کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب کے دوران چیف الیکشن کمشنر سشیل چندر نے کہا کہ اس مرتبہ 5 ریاستوں کی 690 اسمبلی سیٹوں کے انتخابات ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ سے محفوظ الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کا مقصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کے دور میں انتخابات کرانا بڑا چیلنج ہے۔
الیکشن کمشنر نے بتایا کہ کورونا سے متاثرہ افراد یا کورونا کے ممکنہ متاثرین کے گھر الیکشن کمیشن کی ٹیم خود پہنچے گی اور ووٹ ڈلوا کر آئے گی۔ اس طرح کے ووٹروں کو بیلٹ پیپر سے ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہوگا۔ الیکشن کمشنر سشیل چندر نے مزید بتایا کہ اس مرتبہ مجموعی طور پر 18.34 کروڑ ووٹر اپنے حق رائے دہی کا اظہار کریں گے۔ ان میں 8.55 کروڑ خواتین شامل ہیں جبکہ 24.9 لاکھ ووٹر پہلی مرتبہ ووٹ ڈالیں گے۔ ان میں سے 11.4 لاکھ لڑکیاں پہلی مرتبہ ووٹر بنی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ تمام پولنگ بوتھ گراؤنڈ فلور پر ہوں گے، تاکہ لوگوں کو ووٹنگ میں آسانی رہے۔ کورونا کی روک تھام کے لئے ہر بوتھ پر ماسک اور سینیٹائزر موجود رہے گا۔ کورونا کی وجہ سے اس مرتبہ ہر بوتھ پر صرف 1215 افراد ہی ووٹ ڈالیں گے، اس سے پہلے 1500 ووٹ ڈالے جاتے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ اس مرتبہ بوتھوں کی تعداد میں 16 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گوا میں اسمبلی کی 40 سیٹیں ہیں، جبکہ پنجاب میں 117، منی پور میں 60 اور اتراکھنڈ میں 71 اسمبلی حلقے ہیں۔ جبکہ ملک کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش میں اسمبلی کی 403 سیٹیں ہیں۔ الیکشن کمیشن ان ریاستوں میں الیکشن کی تیاری کے سلسلے میں پچھلے کئی دنوں سے مرکز اور ریاستی حکومت کے افسروں اور سیاسی پارٹیوں کے نمائندوں کے ساتھ غور و خوض کا عمل پورا کر چکا ہے۔ ان ریاستوں کی ووٹر لسٹ کا مختصر جائزہ لیا جا چکا ہے۔ کمیشن نے ریاستوں سے الیکشن ڈیوٹی پر لگائے جانے والے ملازمین کی مکمل ٹیکہ کاری پر زور دیا ہے۔
انتخاب کے لیے تاریخوں کا اعلان ہونے کے ساتھ ہی پانچوں ریاستوں میں انتخابی ضابطہ اخلاق (ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ) کا نفاذ بھی عمل میں آ گیا ہے۔ ووٹنگ پروگرام کے علاوہ پورے ہندوستان میں بڑھتے کورونا معاملوں کے پیش نظر کووڈ-19 پروٹوکول کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔
گائڈ لائنس پر ایک نظر:
آج پریس کانفرنس کے دوران الیکشن کمیشن آف انڈیا نے اعلان کیا کہ 15 جنوری تک نکڑ جلسوں، ریلی اور روڈ شو پر پابندی رہے گی۔ گھر گھر جا کر انتخابی تشہیر کی جا سکتی ہے لیکن اس میں بھی 5 لوگوں کو ہی شامل ہونے کی اجازت ہوگی۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ بیشتر ریاستوں میں ٹیکہ کاری کی حالت بہتر ہے۔ گوا میں 95 فیصد آبادی کی ٹیکہ کاری ہو چکی ہے اور اتراکھنڈ میں 90 فیصد لوگوں کو پہلی ویکسین لگ چکی ہے۔ سبھی ایجنسیوں کو الرٹ پر کیا گیا ہے۔ ’سُوِدھا ایپ‘ کے ذریعہ امیدوار آن لائن نامزدگی بھی کر سکتے ہیں۔
پریس کانفرنس کے دوران کووڈ-19 پروٹوکول کے تحت کئی اہم باتیں سامنے رکھی گئی ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے بتایا کہ ان انتخابات میں 18 کروڑ سے زیادہ ووٹر حصہ لیں گے۔ کورونا کی صورت حال کو دیکھتے ہوئے ووٹنگ مراکز کی تعداد 2017 اسمبلی انتخابات کے مقابلے 16 فیصد بڑھائی گئی ہے۔ علاوہ ازیں 80 سال سے زیادہ عمر کے سینئر شہریوں، معذور اشخاص اور کووڈ-19 پازیٹو افراد پوسٹل بیلٹ سے ووٹنگ کر سکتے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے اس درمیان یہ بھی بتایا کہ ہر اسمبلی حلقہ میں کم از کم ایک پولنگ اسٹیشن ایسا ہوگا جس کا انتظام پوری طرح سے خواتین دیکھیں گی۔
الیکشن کمیشن نے پریس کانفرنس میں ’سی ویجیل ایپ‘ (C VIGIL) سے متعلق بھی تذکرہ کیا۔ اس ایپ پر انتخابی ضابطہ اخلاق کی کسی بھی خلاف ورزی کی جانکاری دی جا سکے گی۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ’’ہم چاہتے ہیں کہ ووٹر اپنے حق رائے دہی کو لے کر بیدار ہوں، اس لیے ہم ووٹروں تک پہنچنے کے لیے خصوصی مہم چلائیں گے۔ ووٹروں کو ایک چھوٹی سی ووٹر گائیڈ مہیا کرائی جائے گی۔‘‘