ریاست و ملک

میرے ساتھ کیے جارہے سلوک کی وجہ سے میں خود کو جسمانی اور ذہنی بیمار محسوس کررہا ہوں: عمر خالد

نئی دہلی: 22؍اکتوبر (عصر حاضر) دہلی تشدد معاملہ میں گرفتار عمر خالد کو جمعرات کے روز دہلی ہائی کورٹ میں پیش کیا گیا۔  پیشی کے دوران عمر خالد نے ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت کے سامنے اپنا درد بیان کیا اور کہا کہ سیل میں ہمیشہ بند رکھے جانے کے سبب وہ کچھ دنوں سے نہ صرف جسمانی بلکہ ذہنی طور پر بھی بیمار محسوس کر رہے ہیں۔ یہ ایک طرح سے تنہائی والی قید ہے کہ مجھے کسی سے ملنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ عمر خالد نے کہا کہ ان کے ساتھ جو سلوک ہو رہا ہے اس کی وجہ سے وہ جسمانی اور ذہنی طور پر خود کو بیمار محسوس کرنے لگے ہیں۔ انھوں نے عدالت سے کہا کہ "مجھے سیکورٹی چاہیے، لیکن ایسی سیکورٹی نہیں کہ میں باہر نکل ہی نہیں سکتا۔ یہ ایک سزا کی طرح ہے، مجھے سزا کیوں دی جا رہی ہے؟”

عمر خالد نے اپنے اوپر لگائی گئی پابندیوں کے تعلق سے جیل سپرنٹنڈنٹ کو مورد الزام ٹھہرایا۔ انھوں نے عدالت میں کہا کہ یہ سب جیل سپرنٹنڈنٹ کے اشارے پر ہی کیا جا رہا ہے۔ اس تعلق سے عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ کو بروز جمعہ عدالت کے سامنے پیش ہونے کے لیے سمن بھیجا ہے۔

دراصل دہلی تشدد میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے پولس نے عمر خالد کو ستمبر میں گرفتار کیا تھا اور انھیں 24 ستمبر کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ عدالت نے عمر خالد کو 22 اکتوبر تک کے لیے عدالتی حراست میں بھیجا تھا۔ آج دہلی پولس نے عدالت میں مزید ایک مہینے کی حراست کا مطالبہ کیا۔

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×