شیرِ میسور ٹیپو سلطان کا 271واں یوم پیدائش
ٹیپو سلطان کی پیدائش 20 نومبر سنہ 1750 کو کرناٹک کے دیوانہالی میں ہوئی تھی جو بنگلورو شہر سے 33 کلومیٹر دور شمال میں واقع ہے۔ شیرِ میسور، سلطان حیدر علی کے سب سے بڑے بیٹے، بھارت کے اصلاح و حریت پسند حکمران، بین المذاہب ہم آہنگی کی زندہ مثال اور فوجی راکٹ کے موجد تھے۔
‘شیر کی ایک دن کی زندگی، گیدڑ کی سو سالہ زندگی سے بہتر ہے’ جیسے تاریخ ساز اور اعتماد سے بھرے جملے کے تخلیق کار ٹیپو سلطان ( Tipu Sultan ) کا آج یوم پیدائش ہے۔ ٹیپو سلطان (پیدائش:20 نومبر سنہ 1750ء – وفات:4 مئی سنہ 1799ء) شیرِ میسور، سلطان حیدر علی کے بڑے فرزند، بین المذاہب ہم آہنگی کی زندہ مثال اور میزائل کے موجد تھے۔شیر میسور کے نام سے مشہور ٹیپو سلطان متعدد جنگوں میں بہادری کے کاموں اور غیر ملکی حملہ آوروں سے حفاطت کے لیے قربانیاں دی۔ وہ 1782 سے 1799 تک میسور کے حکمران رہے۔ ٹیپو سلطان مسلمان بادشاہ تھے، لیکن ان کی رعایا میں اکثریت ہندوؤں کی تھی، ٹیپو سلطان نے بلا کسی تفریق کے تمام رعایا کا بھرپور خیال رکھا۔ٹیپو سلطان نے سری رنگا پٹنم، میسور اور اپنی سلطنت کے کئی دیگر مقامات پر متعدد مندر تعمیر کرائے اور مندروں کے لیے زمینیں فراہم کی۔ٹیپو سلطان کا پورا نام فتح علی ٹیپو تھا۔ آپ بنگلور، بھارت میں 20 نومبر سنہ 1750ء میں حیدر علی کے گھر پیدا ہوئے۔ آپ کے والد سلطان حیدر علی نے جنوبی ہند میں 50 سال تک انگریزوں کو بزورِ طاقت روکے رکھا اور کئی بار انگریز افواج کو شکست فاش بھی دی۔اس وقت میں ٹیپو سلطان نے برطانوی حکومت کے خلاف ایک مضبوط لڑائی لڑی اور بر صغیر کے لوگوں کو غیر ملکی تسلط سے آزاد کرنے کے لیے سنجیدہ و عملی اقدامات کیے۔ لیکن نظام اور مرہٹوں نے ٹیپو کی طاقت کو اپنے لیے خطرہ سمجھا اور انگریزوں سے اتحاد کر لیا۔میسور کی آخری جنگ کے دوران جب سرنگاپٹنم کی شکست یقینی ہوچکی تھی تب ٹیپو نے محاصرہ کرنے والے انگریزوں کے خلاف بھرپور مزاحمت کی اور قلعے کو بند کروادیا لیکن چند غداروں نے دشمنوں کے لیے قلعے کا دروازہ کھول دیا اور قلعے کے میدان میں زبردست جنگ چھڑ گئی۔ اس غداری کے سبب ٹیپو سلطان کی مزاحمت کمزور پڑگئی اس موقع پر فرانسیسی افسر نے ٹیپو کو چترادرگا بھاگ جانے اور اپنی جان بچانے کا مشورہ دیا مگر ٹیپو سلطان راضی نہ ہوئے اور چار مئی سنہ 1799ء کو میدان جنگ میں دشمنوں سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے۔
ٹیپو سلطان کا قول تھا جسے آج بھی خوب یاد کیا جاتا ہے:”شیر کی ایک دن کی زندگی، گیدڑ کی سو سالہ زندگی سے بہتر ہے”’ٹائیگر آف میسور’ کے یوم پیدائش کے موقع پر کچھ حقائق درج ہیں جن کے بارے میں آپ کو جاننا چاہئے:⦁ ٹیپو سلطان کی پیدائش حیدر علی اور فاطمہ فخر النسا سے ہوئی۔ انہوں نے اپنے بچے کا نام فتح علی رکھا تھا لیکن انھیں اکثر مقامی بزرگ ‘ٹیپو مستان اولیا’ کے نام پر ٹیپو کہتے تھے۔⦁ ٹیپو سلطان کا پورا نام سلطان فتح علی خان شہاب تھا۔⦁ ٹیپو سلطان نے چھوٹی عمر میں ہی شوٹنگ، سواری اور تلوار بازی سیکھی۔⦁ ٹیپو کو بھارت میں راکٹ ٹکنالوجی کا علمبردار تسلیم کیا جاتا ہے۔⦁ ٹیپو سلطان نے فتح المجاہدین کے نام سے ایک فوجی دستہ بنایا۔
⦁ ٹیپو سلطان کی موت کے بعد برطانوی افواج نے جنگی ٹرافیاں بن کر ان کی تلوار اور انگوٹھی چھین لی۔⦁ ٹیپو سلطان کے بچ جانے والے سامان اور سامان سال 2004 تک برٹش میوزیم میں نمائش کے لیے رکھا گیا تھا۔