احوال وطن

گیان واپی مسجد معاملہ میں اگلی سماعت 26؍مئی کو

وارانسی: گیان واپی مسجد معاملے اگلی سماعت 26؍مئی کو ہوگی۔ سماعت کے دوران جج نے دونوں فریق کو سننے کے بعد آئندہ سماعت کے لیے 26 مئی کی تاریخ دی ہے۔ اب 26 مئی کو وارانسی کی ضلع عدالت میں سماعت ہوگی۔ ضلع جج کی عدالت سب سے پہلے اس معاملے کی پائیداری پر سماعت کرے گی۔ عدالت میں سب سے پہلے آرڈر7 رول 11 پر سماعت ہوگی۔ مسلم فریق کی طرف سے دلیل دی گئی تھی کہ 1991 پلیسیز آف ورشپ ایکٹ کی وجہ سے ہندو فریق کی دلیل خارج کردی جائے۔ عدالت نے اس کے ساتھ ہی کمیشن رپورٹ کو سبھی پارٹی کو مہیا کروانے اور سات دنوں کے اندر اعتراضات داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔ واضح رہے کہ سُپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ ضلع جج کی عدالت سب سے پہلے آرڈر7 رول 11 پر سماعت کرے۔
سپریم کورٹ کے حکم کے بعد گیان واپی مسجد معاملے کی سماعت پیر کو پہلے دن ضلع عدالت میں ہوئی۔ عدالت نے مدعی اور مدعا علیہ دونوں کو سننے کے بعد پورے معاملے کی سماعت کے لیے فریم ورک تیار کرنے کے لیے آج کی تاریخ مقرر کی تھی۔ وارانسی ضلع عدالت آج حکم جاری کرے گی کہ آیا پہلے مسجد کمیٹی کے آرڈر 7 رول 11 کی درخواست کی سماعت کی جائے یا کمیشن کی رپورٹ پر اعتراضات طلب کیے جائیں۔ مسجد کمیٹی کا کہنا ہے کہ پہلے آرڈر نمبر 7 کا رول 11 سنیں جب کہ مدعی کا کہنا ہے کہ تمام شواہد آنے دیں اور پھر تمام درخواستوں کو ایک ساتھ سنیں۔بتادیں کہ گزشتہ روز گیان واپی مسجد کیس کی سماعت وارانسی کی ڈسٹرکٹ کورٹ میں ہوئی، جس میں ڈسٹرکٹ جج اجے کمار وشویش نے فیصلہ آج تک کے لئے محفوظ رکھا تھا۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا کہ پہلے کس درخواست پر سماعت کی جائے۔ اس کا سیدھا سا مطلب ہے کہ ضلع عدالت نے اپنا حکم اس بنیاد پر محفوظ کر لیا ہے کہ اس تنازع کی مزید سماعت کا طریقہ کیا ہونا چاہیے۔ درحقیقت مدعی کی جانب سے ڈسٹرکٹ جج کی عدالت سے یہ مطالبہ کیا گیا تھا کہ عدالت پہلے سروے کے دوران جمع ہونے والے شواہد کو دیکھے اور پھر کوئی مزید سماعت کرے، جس پر عدالت نے آج سماعت کی تاریخ مقرر کی تھی۔ واضح رہے کہ سُپریم کورٹ نے اس معاملے کو وارانسی کورٹ میں منتقل کر دیا تھا۔ سُپریم کورٹ نے عدالت کو 8 ہفتوں میں سماعت مکمل کرنے کی ہدایت دی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×