احوال وطن

بابری مسجد کی تعمیر کے لیے ایودھیا میں متبادل جگہ دی جائے گی‘ متنازعہ جگہ رام مندر کے حوالے

نئی دہلی: 9؍نومبر (عصر حاضر) بابری مسجد مقدمہ کا تاریخی فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ آف انڈیا کے پانچ ججس کی ٹیم نے اپنے آدھے گھنٹے کے طویل فیصلہ میں مختلف پہلؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے اس نتیجہ پر پہنچا کہ متنازعہ جگہ کے ساتھ بابری مسجد کی جگہ رام للا کے حوالہ کردی جائے گی اور سنی وقف کو متبادل 5؍ایکڑ جگہ ایودھیا میں ہی دی جائے گی‘ اپنے فیصلہ کے شروع میں ہی  شیعہ وقف بورڈ اور نرموہی اکھاڑہ کے دعؤوں کو مسترد کردیا گیا ہے۔  سپریم کورٹ نے یہ دعوی بھی خارج کردیا کہ آستھا یا وشواس کی بنیاد پر فیصلہ نہیں کیا جاسکتا ہے۔ آئین کی نظر میں ہندو مسلم  عقائد ایک ہی ہیں۔

اس معاملہ کی سماعت پانچ ججوں کی آئینی بینچ نے کی۔ اس کی صدارت چیف جسٹس رنجن گگوئی نے کی۔ اس بینچ میں گگوئی کے علاوہ جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس اشوک بھوشن، جسٹس ایس عبدالنظیر اور ڈی وائی چندرچوڑ شامل ہیں۔ تمام پانچ ججوں کا فیصلہ چیف جسٹس رنجن گگوئی نے پڑھ کر سنایا

Related Articles

One Comment

محمد نفیس عالم کو جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×