
مساجد صرف مرکزِ عبادت نہیں بلکہ مرکز اسلام ہے
جالنہ: 9؍مارچ (عصر حاضر) صفا بیت المال جالنہ کے زیر اہتمام گذشتہ روز جالنہ میں دو اہم اجلاس مفتی عبدالرحمن صاحب قاضی شریعت آل انڈیا مسلم پرسنلاء ضلع جالنہ کی سرپرستی اور مفتی احسان الحق صاحب مظاہری مہتمم مدرسہ عربیہ فیض العلوم جالنہ کی صدارت میں منعقد ہوئے پہلا اجلاس بعد نماز ظہر مسجد ریلوے اسٹیشن جالنہ میں مساجد کے ائمہ و ذمہ داران کے لئے مختص تھا جو صفا کی روایت کے مطابق ٹھیک دوبجے سے مولانا سلیم اشاعتی کی تلاوت سے شروع ہوا نعت حافظ عبد العلیم نے پیش کی صفا بیت المال کی مختصر کار گذاری کے بعد اجلاس کے مقرر خصوصی صفا بیت المال کے قومی صدر حضرت مولانا غیاث احمد صاحب رشادی بانی منبر و محراب فاؤنڈیشن انڈیا نے اپنے ولولہ انگیز خطاب میں قرآن وسنت کی روشنی سیرت النبی کی مثالوں سے بتایا کہ دور نبوت میں مساجد صرف مرکز عبادت نہیں بلکہ مرکز اسلام ہوا کرتی تھی اگر آج بھی ہم مساجد سے دعوت کا خدمت کا برادران وطن کے ساتھ حسن سلوک کا بے روزگاروں کو روز گار فراہم کرنے کا اور یتیموں بیواؤں بیبسوں بے کسوں کی خبر گیری کا نظام بنائے تو عظیم انقلاب رونما ء ہوگا آپ نے مزید فرمایا کہ امام صرف مسجد کا یا مسجد کے مصلیوں کا امام نہیں ہوتا بلکہ وہ وہ محلہ کا امام ہوتا ہے ائمہ کو چاہیے کہ وہ مساجد سے باہر بھی عوام الناس کی خبر گیری کو بھی نبی کی سنت سمجھکر اپنا مشغلہ بنائے ان کے مسائل کے حل کیے لیے تدابیر کریں اور امام اور صدر و ذمہ دار ان مساجد اپنے آپ کو صرف مساجد کے امام صدر ذمہ د ار سمجھکر اپنا دائرہ محدود نہ کریں بلکہ اپنے آپ کو پورے محلہ کا ذمہ دار سمجھتے ہوے لوگوں کے مسائل حل کرانے میں پیش پیش رہے آخر میں مولانا نے لوگوں کو روز گار سے لگانے کی سنت کو زندہ کرنے پر زور دیا اور صفا بیت المال جالنہ سے عزم لیا کہ تم کتنے لوگوں کو روزگار فراہم کرونگے صفا جالنہ نے پچاس لوگوں دس دس ہزار روپئے سے مدد کرکے خود کے پیروں پر کھڑے کرنا کا عزم کیا مولنا نے اپنی طرف سے دو روزگار کا اعلان کیا اور پھر شہر کے غیور مسلمانوں کی طرف سے لکھانے کا سلسلہ شروع ہوا الحمداللہ ایک ہی مجلس میں پچاس روز گار کا منصوبہ عزائم میں مکمل بھی ہوا اللہ کرے جلد جمع بھی ہوجائے آخر میں صدر مجلس مفتی احسان الحق صاحب کی رقت آمیز فکر انگیز دعاء پر جلسہ کا اختتام ہوا شام میں عمومی اجلاس کا آغاز مسجد حضرت بلال میں مولانا سلیم نےتلاوت سے کیا حافظ اعزاز الدین نے نعت شریف پیش کی مفتی فاروق صاحب نے صفا جالنہ کے عزائم پیش کئے اور نظامت کے فرائض انجام دیے اس موقع پر مولانا غیاث احمد صاحب نے ہزاروں کی تعداد میں موجود برادران اسلام سے خطا ب میں فرمایا کہ ہر مسلمان کو ہر اعتبار سے مضبوط کرنا ہماری اولین ترجیحات ہونی چاہئے نیز برادران اسلام سے حسن سلوک اور دعوت الی اللہ کے فریضہ میں اور خود کی قرآن مجید سے دوری نے ہمارے اوپر یہ حالات مسلط کئے ہیں ہمیں اپنی غفلت سے توبہ کرنی چاہیے اور ڈر غم مایوسی کو دفن کرنا چاہیے یاد رکھو ہمارے ملک میں اتنی مساجد مدارس مراکز رب نے یونہی نہیں بنائے ہمارے باپ دادا یہاں بزدل بن کر نہیں بلکہ شیر بن کر جئے ہیں ہمیں بھی ڈرنا نہیں بس اپنی ذمہ داریاں اداء کرنا ہے نمازوں کی پابندی کے ساتھ غرباء کی خبر گیری یتیموں کی کفالت کو اپنا ہدف بنانا ہے اور امن وشانتی کے ساتھ آگے بڑھنا ہے انشاء اللہ آنے والا کل ہمارا ہوگا آخر میں صفا جالنہ کی مختصر پر اثر کارگذاری پیش کی گی اور تین سو گھرانوں میں راشن تقسیم کا منصوبہ پیش کیا گیا عوام الناس نے عزائم کئے پیکیج لکھوائے اور ارادہ کیا کہ انشاءاللہ رمضان سے پہلے ہی جمع کردینگے ان دونوں نشستوں کا کامیاب بنانے کیلئے صفا جالنہ کے مقامی ذمدار مولانا رئیس احمد صاحب ملی کی نگرانی میں مفتی یوسف صاحب مفتی فاروق صاحب مفتی سہیل صاحب مولانا سلیم صاحب مولانا مختار صاحب حافظ اعزاز الدین صاحب حافظ زبیر صاحب حافظ وسیم صاحب مولانا اکبر صاحب حافظ اکرام الدین صاحب سردار خان اور مستقیم مومن نے محنتیں کی اور شہر کے تمام ہی علماء آئمہ عظام نے اعلانات کے ذریعے اور خصوصاً مسجد حضرت بلال سے مولانا حبیب صاحب حاجی عبدالعزیز صاحب حافظ عرباض صاحب نے اچھا تعاون کیا