احوال وطن

سی اے اے کے خلاف پٹنہ میں آئین بچاؤ ملک بچاؤ کنونشن کا کامیاب انعقاد‘ گاندھی جی کے نظریات کو فروغ دینے کی ضرورت

پٹنہ: 30؍جنوری (ذرائع) سنویدھان بچاؤ مورچہ کی جانب سے سی اے اے ، این پی آر اور این آر سی کے خلاف پٹنہ کے ایس کے میموریل ہال میں آئین بچاؤ، ملک بچاو کنوینشن منعقد کیا گیا۔ ایس کے میموریل ہال میں سیاسی پارٹیوں کے لیڈروں کو نہیں بلایا گیا ، لیکن پروگرام کے ذریعہ ریاستی اور مرکزی حکومت کےعلاوہ سیاسی لیڈروں کو ایک بڑا پیغام دینے کی کامیاب کوشش کی گئی ۔ اس موقع پر بابائے قوم مہاتمہ گاندھی کے یوم شہادت پر انہیں خراج عقیدت بھی پیش کیاگیا اور ساتھ ہی گاندھی جی کے افکار و نظریات پر عمل کرنے اور ملک میں انتشار کو دور کرنے کا عہد کیا گیا۔

پروگرام سے خطاب کرنے والے زیادہ تر مقرروں نے کہا کہ سی اے اے ، این پی آر اور این آر سی غیر جمہوری اور غیر دستوری کے ساتھ سماج کو بانٹنے والا ہے ، اس لئے کانفرنس اس اقدام کو اجتماعی طور پر متعصبانہ اور اخلاقیات کے منافی اور قوم کے اتحاد و سالمیت کے لئے خطرہ سمجھتی ہے۔ سنویدھان بچاؤ مورچہ کے صدر مولانا انیس الرحمٰن قاسمی نے ریاستی حکومت کو کٹگھرے میں کھڑا کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ بہار کا حالیہ  بیان محض دکھاوا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے این پی آر کو قدیم طریقہ پر کرنے کی وکالت کی تھی ۔ وزیر اعلیٰ کے اس بیان کو مورچہ نے خارج کیا اور مطالبہ کیا کہ حکومت واقعی سنجیدہ ہے تو اس تعلق سے مرکزی حکومت سے بات کرے ۔

مولانا انیس الرحمٰن قاسمی نے اعلان کیا کہ این پی آر کا بائیکاٹ کیا جائےگا ۔ واضح رہے کہ این پی آر کے تعلق سے وزیر اعلیٰ کے دئے گئے بیان پر 29 جنوری کو جے ڈی یو کے مسلم لیڈروں نے پریس کانفرنس کی تھی ۔ جےڈی یو کے ایم ایل سی خالد انور، ایم ایل اے مجاہد عالم، سنی وقف بورڈ کے چیئرمین و جے ڈی یو لیڈر محمد ارشاد اللہ اور ایم ایل اے نوشاد عالم نے وزیر اعلی کے بیان کی ستائش کی تھی ۔ مسلم لیڈروں نے نتیش کمار کے وقار کو ایک بار پھر سے بحال کرنے کی کوشش کی ، لیکن آج کے پروگرام میں مسلم سماج کے دانشوروں، مذہبی رہنماوں، سماجی کارکنوں اور دلت لیڈروں نے وزیر اعلیٰ کے بیان کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے  بیان سے ہمیشہ پلٹتے رہے ہیں ۔

ادھر جےاین یو طلبہ یونین کے سابق لیڈر عمر خالد نے نتیش کمار کو پلٹو رام کہتے ہوئے کہا کہ وہ ووٹ ہمارا لیتے ہیں ، لیکن بات کرنے کی باری آتی ہے تو پلٹ جاتے ہیں ۔ عمر خالد نے کہا کہ نتیش کمار سی اے اے ، این پی آر اور این آر سی پر بولنے والے اپنے ہی لیڈروں کو پارٹی سے باہر کا راستہ دکھا دیتے ہیں ، ایسے میں نتیش کمار کی نیت کو سمجھا جا سکتا ہے۔

پروگرا سے خطاب کرتے ہوئے دانشوروں اور سماجی کارکنوں نے کہا کہ یہ لڑائی ہماری ماں اور بہنیں لڑ رہی ہیں ، جن کو ایک پارٹی روزانہ گالی دے رہی ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی ، جب تک اس تعلق سے حکومت کا موقف صاف نہیں ہوجائے ۔ حیدرآباد کے مشتاق ملک نے کہا کہ مسلمانوں کو غدار کہا جارہا ہے ، ان سے شہریت ثابت کرنے کی بات ہورہی ہے ، جبکہ مسلمان سینکڑوں سال سے یہاں رہ رہے ہیں اور انہوں نے ملک کو سونے کی چڑیا بنایا ہے ۔ سونے کی چڑیا بنانے والوں سے پوچھا جارہا ہے کہ تمہاری شہریت کیا ہے ۔

پروگرام میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے والے آئی اے ایس افسر عبدالرحمٰن، جوائنٹ ایکشن کمیٹی تلنگانہ و آندھرا کے کنوینر جناب مشتاق ملک ، امبیڈکر سینا کے اشوک کمار، کشن گنج سے تارار سوا آریہ، ممبئی سے تحسین پونے والا ، جےاین یو طلبہ یونین کے سابق لیڈر عمر خالد ، جامعہ ملیہ اسلامیہ سے زبیر احمد ، اے ایم یو طلبہ یونین کے سابق لیڈر مشکور احمد عثمانی ، رومن کیتھولک چرچ کے فادر جیکمین ، تخت شری ہرمندیر کے گیانی رنجیت سنگھ ، بھیم آرمی کے منوج بھارتی سمیت دانشوران ، سماجی کارکنان ، طلبہ اور مقامی لوگوں نے شرکت کی ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×