احوال وطن

کورونا مہاماری کے دوران اے ایم یو کی خدمات ناقابل فراموش‘ بلاتفریقِ مذہب خدمتِ خلق سرسید کا پیغام

علی گڑھ: 22؍دسمبر (عصرحاضر) وزیر اعظم نریندر مودی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی صد سالہ تقریبات میں شریک ہوئے۔ اس موقع پر وزیر اعظم مودی نے اپنے خطاب میں کہا کہ سر سید کا پیغام کہتا ہے کہ ہر کسی کی خدمت کریں چاہے وہ کسی بھی مذہب یا کسی طبقہ سے تعلق رکھنے والا ہو۔ ایسے میں ملک کی خوش حالی کے لئے اس کی ہر سطح پر ترقی ہونا ضروری ہے۔

پی ایم مودی نے کہا کہ اے ایم یو سے کئی مجاہد نکلے ہیں جنہوں نے اپنے نظریات سے ہٹ کر ملک کے لئے جنگ لڑی۔ سیاست صرف سماج کا حصہ ہے لیکن سیاست اقتدار سے علاحدہ ملک کا سماج ہوتا ہے۔ ایسے حالات میں ملک کے سماج کو فروغ دینے کے لئے ہمیں کام کرتے رہنا چاہئے۔

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ سماج میں نظریاتی اختلاف ہوتے ہیں لیکن جب بات قوم کے مقصد کے حصول کی ہو تو تمام اختلافات کو درکنار کر دینا چاہئے۔ ملک میں کوئی کسی بھی طبقہ یا مذہب سے تعلق رکھتا ہو، اسے ملک کو آتم نربھر بنانے میں اپنا تعاون دینا چاہئے۔

پی ایم مودی نے کہا، ’’اے ایم یو میں بھی اب 35 فیصد تک مسلم بیٹیاں پڑھ رہی ہیں۔ اس کی فاؤنڈر چانسلر کی ذمہ داری بیگم سلطان نے سنبھالی تھی۔ اگر کوئی عورت تعلیم یافتہ ہوتی ہے تو پوری نسل تعلیم یافتہ ہو جاتی ہے۔‘‘

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ کچھ وقت پہلے اے ایم یو کے ایک سابق طالب علم نے بتایا کہ مسلم بیٹیوں کا اسکول ڈراپ آؤٹ ریٹ (اسکولی تعلیم ترک کر دینے کی شرح) 70 فیصد سے زیادہ تھی، کئی عشروں تک یہی صورت حال برقرار رہی۔ لیکن سوچھ بھارت مشن کے بعد اب یہ گھٹ کر 30 فیصد تک ہوگئی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا، یہاں کی لائبریری میں قرآن ہے تو گیتا رامائن کے ترجمے بھی موجود ہیں۔ اے ایم یو میں ہندوستان کی بہترین تصویر نظر آتی ہے۔ یہاں پر اسلام کے حوالہ سے جو تحقیق ہوتی ہے، اس سے ہندوستان کے اسلامی ممالک سے تعلقات بہتر ہوتے ہیں۔‘‘

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ اے ایم یو کے چانسلر نے انہیں کچھ دن پہلے خط لکھ کر کورونا ویکسین کے مشن کے دوران ہر ممکن مدد دینے کا بھروسہ دیا ہے۔ اے ایم یو میں ایک منی انڈیا ہے اور یہاں اردو، ہندی، عربی اور سنسکرت سبھی کچھ پڑھایا جاتا ہے۔

اے ایم یو کی صد سالہ تقریب سے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا، ’’آج ملک جو اسکیمیں بنا رہا ہے وہ بلا تفریق مذہب ہر طبقہ تک پہنچ رہی ہیں۔ بلا تفریق 40 کروڑ غریبوں کے بینک کھاتے کھولے گئے۔ بلا تفریق 2 کروڑ سے زیادہ غریبوں کو پکے گھر دئے گئے۔ بلا تفریق 8 کروڑ سے زائد خواتین کو گیس کنکشن فراہم کئے گئے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ شہری آئین سے حاصل شدہ حقوق کے حوالہ سے سب بے فکر رہیں، سب کا ساتھ، سب کا وکاس اور سب کا وشواس ہی سب سے بڑا نعرہ ہے۔ وزیر اعظم نے کہا، جب ہم ایک مقصد کے حصول کے لئے گامزن ہوں گے تو کچھ عناصر ایسے بھی ہیں جنہیں دقت ہوگی، وہ عناصر ہر سماج میں ہیں لیکن ہمیں ان سب کو نظر انداز کرتے ہوئے ملک کے لئے کام کرنا چاہئے۔ گزشتہ صدی میں نظریاتی اختلاف کی وجہ سے کافی وقت برباد ہو گیا لیکن اب بلاتاخیر بھارت، آتم نربھر بھارت کے مقصد کو حاصل کرنا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی صد سالہ تقریبات میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اپنی شرکت کے دوران پوسٹل ڈاک ٹکٹ جاری کیا۔

اس موقع پر اے ایم یو کے چانسلر کے علاوہ بوہرہ فرقہ کے مرکزی رہنما مفضل سیف الدین اور مرکزی وزیر تعلیم رمیش پوکھریال نشینک بھی موجود تھے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×